کراچی ایکسپو میں شرکت کرینگے،پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بہت مواقع ہیں،محمد صدیق

January 20, 2019

لندن(سعید نیازی) یو کے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ڈائریکٹر اور دی ماسک اینڈ اسلامک سینٹر برینٹ کے چیئرمین اور سپر سیو اسٹورلمیٹڈکےچیف ایگزیکٹو محمد صدیق نے کہا ہے کہ چیمبر کا وفد اپریل کے اوائل میں کراچی میں منعقد ہونے والی ایکسپو میں شرکت کرے گا۔وفد میں پاکستانی تاجروں کے علاوہ مقامی بزنس مین بھی شامل ہوں گے ۔ جنگ لندن کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان ترقی پذیر ملک ہے اور وہاں سرمایہ کاری کے حوالے سے بہت مواقع ہیں۔ وفد میں شامل افراد اپنی آنکھوں سے پاکستان کے حالات کا مشاہدہ کریں گے اور انہیں اندازہ ہو گا کہ دہشت گردی کے حوالے سے کیا جانے والا پروپیگنڈا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفد ایکسپو میں شرکت کے علاوہ سیالکوٹ، فیصل آباد لاہور اور اسلام آباد بھی جائے گا اور مقامی چیمبر کے اراکین سے ملاقات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفد میں شامل افراد کو جہاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے آگاہی ملے گی وہیں ہم یہاں کے تاجروں کو برطانیہ میں انویسٹمنٹ کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔ گذشتہ برس جب ہم پاکستان گئے تھے اس کے بعد پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھی ہے اور یہاں کے تاجروں نے پاکستان میں پراپرٹی، ہوٹل انڈسٹری، ایجوکیشن اور میڈیکل کے شعبوں میں سرمایہ لگایا ہے۔ محمد صدیق نے کہا کہ میں نے خود ذاتی طور پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے اور اب اپنے فرنیچر کے شوروم کھولنے کیلئے اسلام آباد اور لاہور میں بھی جگہ دیکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے یورپ سے نکلنے کی صورت میں برطانیہ کے تاجر بزنس کیلئے نئی راہیں تلاش کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ لگانے کی صورت میں پیسہ مکمل طور پر محفوظ ہے اور اب نئی حکومت سے توقع ہے کہ سرمایہ کاروں کیلئے نئی سہولتیں متعارف کرائی جائیں گی۔ انہوں نے برطانیہ میں آباد پاکستانی کمیونٹی کیلئے ضروری ہے کہ اپنے بچوں کو دنیاوی کے ساتھ دینی تعلیم بھی دیں اور انہیں مقامی سیاست میں حصہ لینے کی تلقین کریں کیونکہ جب تک ہم مقامی سیاست میں حصہ نہیں لیں گے ہماری بات نہیں سنی جائے گی سیاست میں حصہ لینے کے نتیجہ میں آج لندن کے میئر صادق خان اور ہوم سیکریٹری ساجد جاوید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ضروری ہے کہ ہماری کمیونٹی بزنس کرنے کی طرف توجہ دے۔ اگر محنت اور ا یمانداری کے ساتھ بزنس کیا جائے تو اس کا پھل ضرور ملتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ1968ء میں انگلینڈ آئے تھے اور پھر دو برس پرائیوٹ ایجوکیشن حاصل کی جس کے بعد 1970ء میں اپنے ماموں انور پرویز کے ساتھ کام شروع کیا۔ 1982ء میں لندن میں اپنی شاپ کھولی اور اب ماشاء اللہ لندن بھر میں ’’سپر سیو کے اسٹورز کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں۔