دوسرے یونٹوں میں بھیجے گئے متعدد پولیس انسپکٹرز کی تا حال واپسی نہ ہو سکی

January 22, 2019

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) دوسرے یونٹوں میں بھیجے گئے راولپنڈی پولیس کے متعدد انسپکٹر مدت مکمل ہونے کے باوجودواپس نہیں بلائے گئے ۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی پولیس کے تگڑے اورتجربہ کارانسپکٹروں کوپسندناپسندکی بنیاد پر گذشتہ تین چارسال کے دوران ضلع بدرکردیاگیا اور اس دوران کئی ملازمین کی تنزلی کردی گئی ان میں سے انسپکٹر عبدالستارخان ،کاشف ریاض ،راجہ شکیل ،محمدخان ،اکبرعباس ،اورخان شبیر،سمیت کئی تجربہ کارانسپکٹروں کوسی ٹی ڈی میں بھیج دیاگیا جب کہ انسپکٹراصغرگورایہ کوایس پی یو میں بھجوادیاگیاجواب ڈی ایس پی کے عہدے پرترقی پاچکے ہیں اسی طرح متعددتجربہ کارسب انسپکٹروں کے تبادلے دیگریونٹوں میں کردئیے گئےان کے علاوہ کام کرنے والے کئی پولیس ملازمین کو نہ صرف دربدرکیاگیابلکہ کئی ایک کی تنزلی کردی گئی۔ سی ٹی ڈی میں بھیجے گئے اکثرانسپکٹر ڈیپوٹیشن کی دوسال کی میعاد بھی پوری کرچکے ہیں لیکن انہیں ضلع میں واپس نہیں لایاگیا۔علاوہ ازیں پنجاب پولیس میں ترقیوں کی رفتارانتہائی سست ہےایک ہی رینک پربھرتی ہونے والے ملازمین دوسرے صوبوں میں ایس پی کنفرم ہوچکے ہیں جب کہ پنجاب میں ان کے ساتھ بھرتی ہونے والے اب بھی سب انسپکٹریاانسپکٹرکے عہدوں پرکام کررہے ہیں راولپنڈی پولیس کے ملازمین کے لئے سابق وزیرداخلہ چودھری نثارنے ہسپتال بنانے کااعلان کئی سال پہلے کیاتھاجوتاحال نہ بن سکا،اسی طرح پولیس ملازمین کے بچوں کے لئے سکول کی تعمیرکامنصوبہ بھی کئی سال التواکاشکاررہنے کے بعدختم کردیاگیا۔راولپنڈی پولیس کے ملازمین کامؤقف ہے کہ اسلام آبادپولیس کے مقابلے میں ان کی تنخواہیں تقریباًچالیس فی صدکم ہیں ، ان حالات میں ان سے بہترکارکردگی کی توقعات خام خیالی ہے جس کے باعث ضلع بھرمیں جرائم کا گراف روزبروز اوپرجارہاہے اورراولپنڈی پولیس جرائم پرکنٹرول کرنے میں بے بس دکھائی دیتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ارباب اختیارکوجرائم کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات کرنے ہوں گے اوراس حوالے سے پولیس فورس کامورال بڑھانے اورضلع کے باصلاحیت افسروں کوواپس لانے کی ضرورت ہے۔