پولیو ویکسین میں عمر کی حد

February 16, 2019

چند ماہ قبل بین الاقوامی اداروں نے پاکستان میں پولیو کے کیسز 20ہزار سے کم ہو کر 4ہزار کی سطح پر آجانے پر اطمینان کا اظہار کیا تھا، تاہم وزارت صحت نے ان اطلاعات کے بعد کہ اس وقت بھی بلوچستان، کراچی، خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں پولیو کے سب سے زیادہ کیس پائے جاتے ہیں، وطنِ عزیز کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس مرض سے بچائو کیلئے قطرے پلانے کی عمر کی حد پانچ سال سے بڑھا کر 10سال کر دی گئی ہے۔ اس ضمن میں 18فروری کو شروع کی جانے والی خصوصی انسدادِ پولیو مہم میں اس فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ یہ اچھا اقدام ہے کیونکہ دنیا کے بیشتر ملکوں میں قطرے پلانے کی عمر کی حد 6سال مقرر ہے لیکن اس تحقیقی رپورٹ کی روشنی میں کہ اسلام آباد کے بعض علاقوں سمیت ملک کے اکثر شہروں میں پائی جانے والی گندگی کی صورت میں اس کے جراثیم موجود ہیں، موثر اقدامات ضروری ہو چکے ہیں۔ دنیا کے بیشتر ملکوں میں پولیو کے قطرے چار مرحلوں میں پلائے جاتے ہیں، پہلے مرحلے میں عمر کی حد دو ماہ، دوسرے میں چار ماہ، تیسرے حصے میں6 تا 18ماہ اور چوتھے مرحلے میں 4تا 6سال مقرر ہے۔ اس لحاظ سے بچوں کی تعداد میں یکسر ہو جانے والے اضافے کے پیشِ نظر محکمۂ صحت کے اہداف بڑھ گئے ہیں، جس سے نمٹنے کیلئے اسے نئی حکمتِ عملی اختیار کرنا ہو گی۔ اس وقت دنیا کے تین ملکوں پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا میں پولیو وائرس موجود ہے جبکہ دیگر ممالک میں اس کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے۔ اس صورتحال کے تناظر میں بیرونِ ملک سفر میں یقیناً بعض پیچیدگیاں بھی حائل ہیں، جس سے وطنِ عزیز کا تشخص بھی متاثر ہوتا نظر آتا ہے۔ دوسری طرف بچوں کے اردگرد منڈلاتا پولیو وائرس جن علاقوں میں موجود ہے وہاں والدین کی اکثریت اپنی لاعلمی کی وجہ سے اس صورتحال کی ذمہ دار ہے، لہٰذا اب مزید تاخیر نہیں ہونا چاہئے اور میڈیا پر تشہیر کے ذریعے ہر سطح اور ہر جگہ پر والدین کی سوچ بدلنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998