سعودی ولی عہد نے ایک سال میں سوا 26لاکھ قانون شکنوں کو گرفتار کرایا

February 18, 2019

اسلام آباد (حنیف خالد) سعودی کرائون پرنس‘ وزیراعظم‘ وزیر دفاع محمد بن سلمان نے 2017ء میں موجودہ عہدہ جلیلہ کے بعد ایک سال کے اندر مملکت سعودی عرب کو قانون شکنوں سے بڑی حد تک پاک کر دیا ہے۔ سعودی عرب کے مختلف حصوں سے 26لاکھ 26ہزار قانون توڑنے والوں کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے سعودی عرب میں کام کرنے کے قواعد کو توڑا اور بارڈر سکیورٹی سسٹم کو اپنائے بغیر سعودی عرب میں داخل ہوئے۔ 17فروری 2019ء کے سعودی اخبار عرب نیوز نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی کرائون پرنس نے قانون شکنوں کیخلاف نومبر 2017ء میں بلاامتیاز مہم شروع کی اور اس مہم کے دوران 31جنوری 2019ء تک 26لاکھ 26ہزار رولز توڑنے والوں کو حراست میں لیا۔ ان میں سے 20لاکھ 46ہزار 421وہ ملزمان ہیں جنہوں نے اقامے کے قواعد (Residency Regulations) چار لاکھ ایک ہزار آٹھ سو چار وہ اشخاص پکڑ کر بند کئے گئے جنہوں نے لیبر قوانین کو توڑا جبکہ ایک لاکھ 78ہزار 355افراد کو سعودی بارڈرز کی خلاف ورزی کے جرم میں گرفتار کیا۔ سعودی پریس ایجنسی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 44ہزار 133کو سعودی عرب کا بارڈر کراس کرنے کی کوشش میں پکڑا۔ ان میں سے 51فیصد یمن‘ 46فیصد ایتھوپین اور 3فیصد دوسرے ملکوں کے شہری ہیں۔ ایس پی اے کے مطابق 18سو 93افراد کو ہمسایہ ممالک سے سفری ویزے کی دستاویزات نہ ہونے کی بناء پر بارڈر کراس کرتے ہوئے پکڑا ہے۔ 3ہزار 382افراد کو ان قانون شکنوں کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے میں ملوث ہونے پر جیل پہنچایا گیا۔ ایک ہزار 70سعودی شہریوں کو بھی ان قانون شکنوں کی معاونت کرنے پر پکڑا گیا۔