سعودی عرب اور بھارت کے درمیان پانچ معاہدوں پر دستخط

February 21, 2019

کراچی(رفیق مانگٹ)سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دورہ بھارت کے دوران بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ ملاقات میں دہشت گردی کو آئندہ نسلوں کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔دونوں نے اس کے خاتمے کیلئے اپنی کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے‘سعودی عرب اور بھارت کے درمیان انفرااسٹرکچر‘سیاحت، ہاؤسنگ ‘براڈکاسٹنگ اورسرمایہ کاری کے شعبوں میں پانچ معاہدوں پر دستخط ہوئے،سعودی ولی عہد کا کہنا ہے بھارت میںآئندہ دوسال کے دوران سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع ہیں‘دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے انڈیا اورپڑوسی ممالک ملکر کام کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اپوزیشن جماعت انڈین نیشنل کانگریس نے hugڈپلومیسی کا نام دیتے ہوئے طنز کیاکہ مود ی کی سفارت کاری ناکام ہو گئی۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی ہم دونوں ممالک کے لئے یکساں طور پر تشویش کا باعث ہے۔ ہم ہر ممکن تعاون کریں گےجس میں انسداد دہشت گردی کیلئے انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ بھی شامل ہے۔ ہم آنے والی نسلوں کے مستقبل کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کریں گے۔ مودی نے کہا کہ گزشتہ ہفتے پلوامہ میں وحشیانہ حملہ ظالمانہ دہشت گردی کاعکاس ہے‘ ہم نے اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے آج اس بات پر اتفاق کیا کہ کسی بھی طرح کی دہشت گردی کی حمایت والے ممالک پر دباؤ بڑھائے جانے کی ضرورت ہے، دہشت گردی کے انفرااسٹرکچر کے خاتمے اور دہشت گردوں اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کو کیفر کردار تک لانا بہت ضروری ہے‘دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان اقوام پر ہر ممکن دباؤ بڑھایا جائے جو دہشت گردی کی مدد کرتی ہیں‘ دہشت گردی کے ڈھانچوں کو تباہ کیا جانا چاہیے اور دہشت گرد گروپس کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔ ملاقات کے بعد بھارتی وزارت خارجہ کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے پلوامہ حملے کی شدید مذمت کی اور اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کے خلاف جامع پابندیوں کی ضرورت پر زوردیا۔انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ سعودی عرب نے بھارت اور پاکستان کے درمیان پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے میں مصالحت کی پیش کش کی ‘ دونوں ممالک نے جامع مذاکرات کی بحالی کے لئے ضروری حالات پیدا کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے‘بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے دہشت گردی کے حوالے سے مودی حکومت کی سفارت کاری کو ناکام قرار دیا ہے۔ پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے مودی کے سعودی ولی عہد سے گلے ملنے پر طنز کرتے ہوئے اسے ’ ’ہگ ڈپلومیسی ‘‘ کا نام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پروٹوکول کو نظر انداز کر کے سعودی شہزادے کا شاندار خیر مقدم ، جنہوں نے دہشت گردی میں معاونت کرنے والے پاکستان کو بیس بلین ڈالر کا تحفہ دیا اور اس کے ’دہشت گردی کے خلاف‘ اقدامات کی تعریف کی۔ کیا آپ اسی طریقے سے پلوامہ کے بہادر شہیدوں کو یاد کرتے ہیں؟‘‘ انہوںمودی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا، ’’کیا وزیر اعظم میں ہمت ہے کہ وہ سعودی عرب کو پاکستان کے ساتھ جاری کیے گئے مشترکہ بیان کو واپس لینے کا مطالبہ کریں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم مودی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی نئی دہلی آمد پر ان کے پرتپاک استقبال کے لیے روایتی پروٹوکول کو ایک طرف رکھ دیا اور آگے بڑھ کران کانئی دہلی آمد پر استقبال کیا ہے۔شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ اس سرمایہ کاری سے روزگار کے بہت سے مواقع جنم لیں گے‘رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو بھارت میں 5 کروڑ افراد کی ہاؤسنگ اور 170 گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں بھی شریک ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے بھارتی عازمین حج کا کوٹہ بڑھا کر 2لاکھ کردیاہے‘رپورٹ کے مطابق مودی اور ولی عہد کی ملاقات کے دوران کوٹہ بڑھانے کی بات کی گئی۔ اس دوران مودی نے کہا کہ میری خواہش ہے بھارتی عازمین حج کی تعداد دو لاکھ کردی جائے۔ جس پر محمدبن سلمان نے کہا کہ آپ میرے بڑے بھائی ہیں جیسا آپ چاہیں گے ہم وہی کریں گے ۔