بائیں کروٹ سونے کے فائدے

February 21, 2019

رات کو بستر پر سونے کا انداز انسانی زندگی پر گہرا اثررکھتا ہے، ہم نے اکثر اپنے بزرگوںاور بڑوں کو کہتے سنا ہے کہ دائیں کروٹ سے سونا چاہیے مگر بائیں کروٹ سونے کے بھی کئی فائدے ہیں جن سے ہم آج تک لا علم تھے۔

نظامِ ہضم میں تیزی

اکثر لوگوں کو معدے کی کئی شکایات کا سامنا ہوتا ہے جن میں پیٹ بھاری رہنا،قبض اور متلی آنا شامل ہے۔

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق بائیں کروٹ سے سونا ہاضمے کوبہتر اور تیز بناتا ہے کیونکہ معدہ بائیں جانب ہوتا ہے اور جب ہم سوتے ہیں تو معدے سے ہماری غذا باآسانی آنتوںمیں منتقل ہوجاتی ہے جس سے نظامِ ہضم بہترین انداز میں کام کرنے لگ جاتا ہے۔

سینے کی جلن سے نجات

ماہرین کا کہنا ہے کہ بائیں کروٹ سونے سے سینے کی جلن میںکمی آتی ہےاس سے ہمارے معدے میں پائے جانے والے کیمیکلزمعدے کی اوپری سطح سے حلق میں نہیں آپاتےاور سینے کی جلن نہیں ہوتی۔

خون کی روانی

ہمارا ’دل‘ ایک ایسا اعضا ہے جو 24 گھنٹے مسلسل مشقت کرتا رہتا ہےلیکن اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو کئی جان لیوا بیماریاں دستک دینے لگ جاتی ہیں۔

پورے جسم کوصحیح طور پہ خون کی فراہمی کے لیے ضروری ہے کہ رات میں اس کےکام میں دشواری نہ پیدا کی جائے۔

بائیںکروٹ سے سونے کی وجہ سے دل کے شریانوںکو خون کی روانگی میںزیادہ طاقت اور زور آزمائی نہیںکرنی پڑتی جس سے دل ہمیشہ جوان رہتا ہے اور تمام اعضاء تک باآسانی خون پہنچاتا رہتا ہے۔

کمر کے درد میں آرام

بعض لوگوںکو شکایت ہوتی ہے کہ 8 گھنٹے کی نیند کے باوجو وہ صبح خود کو بوجھل اور تھکا ہو ا محسوس کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگوںکو کمر اور کندھوں کے درد کی شکایت پریشان کرتی رہتی ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق بائیںکروٹ سونے سے کمر پر زور نہیں پڑتا اور پٹھوں میں کچھائومیںبھی کمی آتی ہے۔

حاملہ خواتین کی بہتر صحت

خواتین کو دوران ِحمل کئ پیچیدگیوںکا سامنا ہوتا ہے جن میں ایک نیند میںبے آرامی ،ہائی بلڈ پریشر اورجسم کے مختلف حصوں میں درد ہونا شامل ہے۔

ماہرین ِصحت کے مطابق حاملہ خوتین کی نیند میںجتنا کم سے کم خلل پیدا ہو اتنی ہی ان کی صحت اچھی رہے گی۔بائیںکروٹ سونے سے نہ صرف بلڈ پریشر کی پریشانی واقع نہیں ہوتی بلکہ کمردرد میںبھی کمی آتی ہے۔

’خراٹو ں‘ سے چھٹکارا

اگر آپ بھی اپنی یا اپنے ساتھی کی خراٹے لینے کی عادت سے پریشان ہیں تو اب آپ پُرسکون نیند کا مزہ ضرور لے پائیںگے۔

نیند میںہماری زبان،حلق اور تالو مکمل آرام کی حالت میں ہوتے ہیںاور سانس لینے کو دوران ہوا کے دبائو سے منہ کھل جانے کے باعث خراٹوںکی صورت پیدا ہوجاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بائیںکروٹ سونے سے سانس کی نالیوںمیں روانگی پیدا ہوتی ہے اور ہوا کا دبائو پیدا نہیںہوتا جس سے خراٹوںکی شکایت بھی پیدا نہیںہوتی۔