گریڈ17میںقانون کے برعکس تعیناتیاں تعلیم دشمنی ہے،بی ایس او

February 24, 2019

کوئٹہ(پ ر)بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نذیر بلوچ نے کہا ہےکہ سرکاری اعدادو شمارکے مطابق دس لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں جبکہ اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے اسی طرح 18سوسے زائد سرکاری اسکول غیرفعال ہیں میگاپروجیکٹس اورترقیاتی منصوبے دراصل حقیقت بلوچستان کے وسائل لوٹنے کیلئے ہیں بلوچستان کے وسائل کو لوٹ کر قوم کو صرف جہالت ‘انتہاپسندی ‘منشیات ودیگر معاشرتی مسائل کی جانب دھکیلاجارہاہے تعلیمی اداروں میں شعوری تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے سالانہ ڈراپ آئوٹ میں کمی کے بجائے مسلسل اضافہ ہورہاہے نقل سفارش اوراساتذہ کی کمی کے باعث بلوچستان کے دوردراز کے کالج صرف داخلہ فارم جمع کرانے اورامتحانات کے انعقاد تک محدود رہ گئے ہیں جہاں کے طلباء ٹیوشن مافیا کے ہاتھوں مجبورہوکر کوئٹہ میں تعلیم حاصل کررہے ہیں چیئرمین نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں انٹرشپ پروگرام کے تحت غیرقانونی طورپر 12سوسے اساتذہ کی گریڈ 17کی اسامیوں پر تعیناتی دراصل محکمے تعلیم میں جاری کرپشن سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے کئی سالوں سے شعبہ تعلیم کو تجربات کی آڑ میں تباہ کردیاگیا ہے حکومت تعلیمی پالیسی دینے کی بجائے تعلیمی اداروں سے صرف نوکر بھرتی کرنے کی پالیسی پر عمل پیراہے جو بی ایس او مسترد کرتی ہے۔