تولیدی صحت سے متعلق معلومات کو نصاب میں شامل کیا جائے

March 15, 2019

پشاور(لیڈی رپورٹر)خیبر پختونخوا میں تولیدی صحت کے مسائل کے حل کیلئے حکومت اور سول سوسائٹی کو مشترکہ طور پر اقدامات کریں تولیدی صحت سے متعلق جملہ معلومات کو نصاب میں شامل کیا جائے اور اس کے لئے مخصوص عمر کے طلبا کے لئے متعلقہ اساتذہ کی کلاسوں کا اجرا کیا جائے جس میں صحت سے متعلق ماہر اساتذہ شامل ہوں نوجوان دوست صحت کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ معاشرے میں رویوں میں مثبت تبدیلی کے لئے جامع مہم چلائی جائے خواتین سے متعلق قوانین اور اداروں کے باقاعدہ اور بروقت رولز آف بزنس بنائے جائیں یہ تجاویز مختلف طبقہ فکر کے لوگوں کی طرف سے آواز فائونڈیشن اور بلیو وینز کے زیر اہتمام ’’اجالا‘‘ پراجیکٹ کے تحت ’’تولیدی صحت‘‘ سے متعلق خواتین، لڑکیوں اور نوجوانوں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی اجلاس میں دی گئیں ۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹیو ’’آواز‘‘ ضیا الرحمن اور کمپین منیجر مریم امجید اور بلیو وینز کے پروگرام کو آرڈینیٹر قمر نسیم نے تولیدی صحت کے حقوق کے اس موضوع ہے جس کے حوالے سے منصوبہ بندی متعلقہ اور مسائل کے حل کے لئے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ہم ٹیکنالوجی کے جدید دور میں اپنے نوجوانوں کی بہتر انداز میں بلوغت کی عمر میں خود رہنمائی کر سکیں۔