سندھ کی 13 ملین ایکڑ اراضی ڈیجٹلائز، ایل اے آر ایم آئی ایس زیرالتوا ادائیگیوں کا معاملہ ختم ہوچکا، وزیر ریونیو

April 20, 2019

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر ریوینیو مخدوم محبوب الزماں نے کہا ہے کہ پراپرٹی کے سروے کے حوالے سے ایف بی آر اور سندھ بورڈ آف ریونیو کا سروے کا طریقہ کار ایک دوسرے سے بالکل مختلف اور الگ ہے ،اس حوالے سے اسی مالی سال میں پالیسی کا اعلان کردیا جائے گا۔ 13ملین ایکڑ اراضی کو ڈیجیٹلائز کرلیا گیا 21ملین ابھی باقی ہے،انہوں نے یہ بات جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتائی ۔جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی کے ایل اے آر ایم آئی ایس کے تحت التوا کا شکار اسکیموں اور ادائیگیوں سے متعلق سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ زیر التوا ادائیگیوں کا معاملہ جون2018میں ختم ہوچکا ہے۔جی ڈی اے کے عارف مصطفی جتوئی نے کہا کہ شہری اور زرعی ملکیت کی قدر میں کیا فرق ہے، انہوں نے دریافت کیا کہ پراپرٹی ٹیکس میں تبدیلی کا کیا کوئی خودکار طریقہ اختیار کیا جاسکتا ہے۔ جس پر مخدوم محبوب الزماں نے کہا کہ تجویز اچھی ہے مگر اس وقت ایسا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ارسلان تاج نے پوچھا کہ زمینوں کی ڈیجیٹلائزیشن کا مرحلہ کہاں تک پہنچا، صوبائی وزیر نے بتایا کہ 13ملین ایکڑ اراضی کا ڈیجیٹلائز کرلیا گیا 21ملین ابھی باقی ہے۔