جنگلات اراضی کیس:بحریہ ، ڈی ایچ اے سمیت سوسائٹیز کا ریکارڈطلب

April 24, 2019

اسلام آباد( نمائندہ جنگ ) عدالت عظمیٰ نے ʼ بحریہ ٹائون کے خلاف سپریم کورٹ کے چار مختلف مقدمات میں جاری کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کروانے ʼکے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران بحریہ ٹائون کی جانب سے راولپنڈی اور گالف سٹی مری کی سرکاری اراضی کے حوالے سے 50ارب روپے کی پیشکش پرحکومت پنجاب، قومی احتساب بیورو( نیب) اور محکمہ جنگلا ت،ادارہ تحفظ ماحولیات اور کمشنر راولپنڈی ڈویژن و نوٹسز جاری کر تے ہوئے کیس کی مزید سما عت 14 مئی تک ملتوی کردی ہے، اراضی پر فیصلے سے متعلق پنجاب حکومت سے رپورٹ اور بحریہ ، ڈی ایچ اے سمیت سوسائٹیز کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی عملدآمد بنچ نے منگل کے روز راولپنڈی اور گالف سٹی مری کی سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ سے متعلق کیس کی سماعت کی تو جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ بحریہ ٹائون راولپنڈی تخت پڑی اور مری کے معاملات بحریہ ٹائون کراچی سے یکسر مختلف ہیں اور عدالت ان پر قانون کے مطابق فیصلہ جاری کرے گی ،جس پر بحریہ ٹائون کے وکیل ، اعتزاز احسن نے کہاکہ ائر پورٹ ہائوسنگ سوسائٹی ،سی بی آر ہائوسنگ سوسائٹی ، میڈیا ٹائون، پاکستان ٹائون اور جوڈیشل ٹائون سمیت کئی منصوبے جنگلات کی اراضی پر قائم کئے گئے ہیں، جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ آپ ڈی ایچ اے کا نام لینا بھول گئے ہیں، آپ ڈی ایچ اے کا نام کیوں نہیں لیتے ہیں؟ جس پر بحریہ ٹائون کے ایک اور وکیل خواجہ طارق رحیم نے کہاکہ ڈی ایچ اے جنگلات نہیں بلکہ شاملات کی اراضی پر قائم کیا گیا ہے،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ فاریسٹ ایکٹ1927 کی دفعہ 34اے کے تحت محکمہ جنگلات کی اراضی کو اور کسی بھی مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے ،جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ جس جس نے بھی جنگلات کی اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے اس سے نمٹ لینگے بعد ازاں عدالت نے حکومت پنجاب، قومی احتساب بیورو( نیب) اور محکمہ جنگلات،ادارہ تحفظ ماحو لیا ت اور کمشنر راولپنڈی ڈویژ ن کو نوٹسز جاری کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام متعلقہ حکام کو حاضری یقینی بنانے کا حکم کیا اور جنگلات کی اراضی پر قبضوں سے متعلق حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سما عت 14 مئی تک ملتوی کردی ، عدالت نے بحریہ ٹائون کے ذمہ داران کو بیان حلفی کے ہمراہ رجسٹرار کےپاس خود پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔