کمیونٹی خود ساختہ نادرا دفاتر کو ذاتی معلومات فراہم نہ کرے، پاکستان ہائی کمیشن لندن

April 26, 2019

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی)پاکستان ہائی کمیشن لندن نے اپنے ایک اسٹیٹمنٹ میںکہا کہ برطانیہ کے مختلف شہروں میں خود ساختہ نادرا نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی دفاتر کا پاکستان ہائی کمیشن لندن یا ذیلی اداروں قونصلیٹ کے دفاتر کے ساتھ کوئی لنک نہیں نہ ہی وہ ہماری منظوری سے کھلے ہیں وہ غیرقانونی ہیں۔ جو لوگ خود ساختہ نادرا دفاتر کےساتھ اپنی معلومات شیئر کررہے ہیں ہائی کمیشن لندن یا قونصلیٹ اسکے ذمہ دار نہیں، کمیونٹی کو چاہئے کہ ایسے دفاتر کے ساتھ اپنی ذاتی معلومات شیئر نہ کریں، کہیں آپ کی دی ہوئی انفارمیشن غلط مقصد کیلئے استعمال نہ ہو جائے۔ ہائی کمیشن لندن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی پرائیوٹ ادارہ یا افراد کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ پاکستان کا ’’لوگو‘‘ یا نادرا کا سرکاری نام یا مونوگرام استعمال کریں۔ یہ کام غیرقانونی ہے اور ہم اسکے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ لندن سے جاری پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لندن ہائی کمیشن اور اسکے ذیلی قونصلیٹ دفاتر برمنگھم، مانچسٹر، بریڈفورڈ ہر ماہ کے دوسرے ہفتہ والے دن کو مختلف شہروں میںنادرا سرجریز کا اہتمام کرتے ہیں۔ کمیونٹی کے ساتھ مل کر جس میں نادرا کارڈ، اٹسٹیشن فارم ویزہ اور پاسپورٹ کی صرف درخواستیں وصول کی جاتی ہیں تاکہ کمیونٹی کو یہ سہولت انکے شہر میں مل سکے تاکہ جو لوگ ملازم پیشہ ہیں وہ چھٹی والے روز اپنے ضروری کاغذات بنواسکیں۔ نادرا کارڈ کی تین کیٹگریز ہیں نارمل 44پونڈ، ارجنٹ57پونڈ اور ایگزیکٹو72پونڈ فیس ہے۔ دوران سرجری نادرا صرف سروس چارجز دس پونڈ اضافہ چارج کرتے ہیں۔ ہفتہ کے پانچ دن پیر سے جمعہ صبح 10بجے سے شام پانچ بجےتک ہائی کمیشن سمیت دفاتر کھلے رہتے ہیں۔ آنے سے پہلے اگر نیٹ کے ذریعے آن لائن اپنی اپوائمنٹ حاصل کرلیں تو آپ کا اور دفتر کا وقت بھی بچ جائے گا اور کام بھی آسان ہوجائےگا۔