پاکستان, آئی ایم ایف کے کئی نکات پر اختلافات برقرار

May 01, 2019

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے درمیان قرض پروگرام کے کئی نکات پر اختلافات برقرار ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا دور آج بھی جاری رہا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران مانیٹری پالیسی پر پاکستان اور مالیاتی ادارے میں ڈیڈلاک ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے روپے کی قدر کو کنٹرول نہ کرنے کی شرط رکھ دی جبکہ شرح سود بڑھانے کا مطالبہ بھی پیش کردیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے توانائی سمیت دیگر شعبوں پر سبسڈیز ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

مذاکرات کے دوران پاکستان کا آئی ایم ایف سے ٹیکسوں میں اضافے پر بھی اختلاف ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4600 ارب روپے مقرر کرنے کا کہا ہے لیکن آئی ایم ایف ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5200 ارب روپے سے 5300 ارب روپے چاہتا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اختلافی نکات پر آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیم قرض پروگرام پر مذاکرات کے لیے اسلام آباد میں موجود ہے اور آج مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کامیابی کے لیے پرامید ہونے کا اظہار کیا تھا۔