تعمیراتی عمل کو موثر اور تیز بنانے کے اقدامات

June 09, 2019

سال 2017ء میں تعمیراتی صنعت کے حوالے سے ایک اہم رپورٹ جاری کی گئی تھی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اگر دنیا بھر میں تعمیراتی صنعت کی پیداواری صلاحیت کو عالمی معیشت کے دیگر شعبہ جات کے برابر لایا جائے تواس شعبے کی موجودہ صورتِ حال میں 60فی صد تک بہتری لائی جاسکتی ہے۔ مزید برآں، اس بہتری کے نتیجے میں عالمی معیشت کی مجموعی شرح نمو میں 2فی صد اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

موجودہ حالات میں، جب عالمی معیشت کو چوتھے صنعتی انقلاب، وسیع پیمانے پر بے روزگاری، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور اس جیسے دیگر سنگین مسائل کا سامنا ہے، متذکرہ بالا رپورٹ کے انکشافات حیران کن ہیں، جسے فوری طور پر سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں تعمیراتی صنعت کے 7ذیلی شعبہ جات پر روشنی ڈالی گئی ہے، جن پر اگر بیک وقت عمل کیا جائے تو دنیا اس ہدف کو حاصل کرسکتی ہے۔

ریگولیشن

کسی بھی شعبے کی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں ریاست کو ایسے قوانین مرتب کرنے ہوتے ہیں، جن کے بل بوتے پر کوئی بھی صنعت (جیسے کہ تعمیرات) ترقی کرسکے اور پروان چڑھ سکے۔ تعمیراتی صنعت کے فروغ کے لیے ریاست اجازت نامے جاری کرنے اور ان کی جانچ پڑتال کے عمل کو تیز تر اور مزید مؤثر بنانے، مختلف مراحل میں بے قاعدگیوں کو ختم کرنے، لاگت اور معیار کے درمیان تعلق میں شفافیت پیدا کرنے اورکرپشن کی بیخ کنی کرنے کے ذریعے اس صنعت کو جدید خطوط پر استوار کرکے تعمیراتی عمل کو تیزاور بہتر بناسکتی ہے۔

اشتراک اور معاہدہ سازی

رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سرکاری اور نجی شعبے میں تعمیراتی منصوبوں کے ٹھیکے دینے کے لیے ٹینڈرنگ کے عمل کو ختم کرکے اس کی جگہ مشترکہ حکمتِ عملی کو اپنایا جائے۔ تعمیراتی منصوبوں کو اعدادوشمار کے حصول کے لیے ’واحد ذریعے‘ کو بنیاد بنایا جائے۔

رپورٹ میں اس کے لیے بلڈنگ انفارمیشن مینجمنٹ(BIM)کا ذکر کیا گیا ہے۔ ٹینڈرنگ کے عمل میں لاگت کو مدِنظر رکھا جاتا ہے اوراکثراس کا تعین سائنسی بنیاد پر نہیں کیا جاتا، جس سے اقربا پروری اور کرپشن کی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ لہٰذا، مسابقت پیدا کرنے کے لیے ٹھیکیدار کو منصوبے کا معاوضہ پہلے سے متعین کردہ اہداف اور معیارات کے حصول کے تناسب سے ادا کیا جائے۔

’پلان گِرڈ‘ ایک ایساہی ’کنسٹرکشن پراڈکٹیویٹی سوفٹ ویئر‘ ہے، جسے گزشتہ سال آٹو ڈیسک نے خریدلیا ہے۔ یہ سوفٹ ویئر وائی فائی اور سیلولر نیٹ ورکس کے ذریعے ریئل ٹائم اَپ ڈیٹس اور فائل سنکرونائزیشن کی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔

ڈیزائن اور انجینئرنگ

رپورٹ میں ویلیو انجینئرنگ اور اسٹینڈرڈائزیشن پر بھی زور دیا گیا ہے۔ منصوبوں میںتعمیراتی عمل کے دوران کئی نئی فرمائشیں سامنے آتی ہیں، جو کہ ابتدامیں ڈیزائن کا حصہ نہیں ہوتیں۔ اس کےنتیجے میں نہ صرف لاگت بڑھ جاتی ہے بلکہ عمارت کے استحکام میں بھی فرق آسکتا ہے۔ اس صورتحال سے بچنے کے لیے رپورٹمیں کہا گیا ہے کہ تعمیرات کو بھی کسی پروڈکشن سسٹم کے طور پر لینے کی ضرورت ہے، جس میں عمارت کے کئی حصے ’آف سائٹ‘ بھی تعمیر کیے جاسکتے ہیں۔

اس سلسلے میں تعمیراتی صنعت میں سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والی اسٹارٹ اَپ کمپنی Reviztoاور نیویارک سے تعلق رکھنے والی Architizerکا استعمال بتدریج بڑھ رہا ہے۔ Reviztoمیں بلڈنگ انفارمیشن مینجمنٹ کا استعمال کرتے ہوئے پوری پراجیکٹ ٹیم کو بروقت اور قابلِ عمل اعدادوشمار اور تجاویز پیش کی جاتی ہیں، جس کی مدد سے وہ تھری ڈی اور ٹو ڈی کے علاوہ موبائل اور ’ورچوئل ریئلیٹی‘ پر تعمیراتی عمل کا ریئل ٹائم میں جائزہ اور فالو اَپ لے سکتی ہے۔ اسی طرح آرکیٹائزر ایک ڈیجیٹل آرکیٹیکچرل پراجیکٹ ڈیٹابیس اور تعمیرات میں استعمال ہونے والی اشیا کی مارکیٹ ہے، جس کی مدد سے آرکیٹیکٹس اپنے منصوبوں میںاستعمال ہونے والے پراڈکٹس کی تفصیلی فہرست (کیٹالاگ) تیار کرسکتے ہیں۔

پروکیورمنٹ اور سپلائی چین مینجمنٹ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پروکیورمنٹ یعنی خریداری کے عمل کو ایک جگہ پر یکجا اور اسے ڈیجیٹل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپلائی چین کے ہر مرحلے میںبہتر منصوبہ بندی اور شفافیت بڑھانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ نتیجتاً تعمیراتی عمل میں تاخیر پیدا کرنے کا سبب بننے والے عوامل ختم ہوجائیں گے۔

آن سائٹ ایگزیکیوشن

رپورٹ میں خاص طور پر مختلف اقسام کے چار لائحہ عمل کو زیرِ بحث لایا گیا ہے؛ 1) منصوبہ بندی (پلاننگ) کے مرحلے کو فول پروف بنایا جائے اور اس مرحلےسے اس وقت تک آگے نہ بڑھا جائے جب تک کہ ہر زاویے سے اس کا تجزیہ نہ کرلیا جائے، 2) مالکان اور ٹھیکیداروں کے درمیان تعلق کو ازسرِنو استوار کیا جائے، 3) سائٹپر کام شروع کرنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر طرح سے تیاری مکمل کرلی گئی ہے اور تعمیراتی عمل جب ایک بار شروع ہوجائے گا تو پھر کسی بھی وجہ سے رُکے گا نہیں، 4)ضیاع اور تغیرپذیری کو کم سے کم رکھنے کے لیے تعمیراتی عمل سے وابستہ فریقین کے درمیان بہتر اشتراکِ عمل پیدا کیا جائے۔