مشن ورلڈ کپ، فیلڈنگ بولنگ ناقص، غیرذمہ دارانہ بیٹنگ، ٹیم کے قدم اکھڑنے لگے

June 14, 2019

اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر (عبدالماجدبھٹی/ نمائندہ خصوصی) ورلڈکپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بقیہ میچوں کی کارکردگی انہیں سیمی فائنل یا وطن واپسی کا ٹکٹ دلواسکتی ہے۔مشن ورلڈکپ میںناقص فیلڈنگ اور بولنگ جبکہ غیرذمہ دارانہ بیٹنگ کے سبب گرین شرٹس کے قدم اکھڑنے لگے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے بعد آسٹریلیا کے ہاتھوں 41رنز کی شکست کے بعد شائقین کرکٹ ٹیم کی کارکردگی سے دلبرداشتہ جبکہ کپتان سرفراز احمد سینئر کھلاڑیوں اور خاص طور پر شعیب ملک کی بدترین فارم سے پریشان ہیں۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


آسٹریلیا کے خلاف اہم میچ میں صفر پر آئوٹ ہونے نے شعیب کے کیریئر پر کئی سوالات کو اٹھایا ہے۔ سرفراز احمد نے کہا کہ ہم صورتحال بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہر میچ کو فائنل کی طرح کھیلیں گے۔ کرکٹ میں منصوبوں پر عمل کرنا بہت اہم ہوتا ہے۔ وہ ٹیم جو اپنے منصوبوں پر عمل کرتی ہے، وہ میدان مار لیتی ہے۔ یہ آسٹریلیا کے خلاف ہمارے میچ کا خلاصہ ہے۔ شعیب ملک کی مایوس کن کارکردگی کے باوجود ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ سینئر کرکٹر ہیں ، امید ہے کہ ان کا تجربہ آئندہ میچوں میں کام آئے گا۔ ان کی طرف سے ایک اچھی اننگز آنے کو ہے، شاید بھارت کے میچ میں ہو۔ ہم نے اپنے مخالفین سے بھی زیادہ غلطیاں کیں ۔ ہمارا منصوبہ یہ تھا کہ اگر ہم ٹاس جیتیں تو ہم پہلے فیلڈنگ کریں گے اور پھر انہیں 270-280 تک محدودرکھیں گے۔ فیلڈنگ مطلوبہ معیار کی نہیں تھی، بیٹسمین سیٹ ہو کر آؤٹ ہوئے جبکہ بولرز نے پہلے پندرہ اوورز میں اچھی بولنگ نہیں کی۔ اہم ٹاس جیتے، صبح کے وقت وکٹ فاسٹ بولرز کے لیے مدد گار تھی تاہم محمد عامر کے سوا دیگر بولرز نے صحیح جگہ بولنگ نہیں کی ۔ شائقین کرکٹ یہ بھی سوال کررہے ہیں کہ کیا پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں ایک بار پھر دھوکا دے گی یا گرتی گراتی ٹورنامنٹ کا اختتام دھماکے کے ساتھ کرے گی ؟۔ ویسٹ انڈیز کے بعد آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست نے سینئر بیٹسمینوں کی غیر ذمہ داری کی قلعی کھول دی ہے۔ سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پچ پر گھاس تھی۔ یہ وکٹ 270، 280 کی تھی لیکن پاکستانی ٹیم نے زیادہ رنز دے ڈالے۔ حسن علی اچھی بولنگ کر رہے ہیں، لیکن وکٹیں حاصل نہیں کررہے ۔ شاہین نے پہلے اسپیل میں اتنی اچھی بولنگ نہیں کی لیکن دوسرے اسپیل میں انہوں نے اہم وکٹ حاصل کیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ 308 کے ہدف کا تعاقب کیا جا سکتا تھا۔ اگر محمد حفیظ اور امام الحق کی بڑی پارٹنر شپ قائم ہو جاتی تو صورتحال مختلف ہوتی۔ اگر بیٹسمین سیٹ ہو کر اپنی اننگز کو طول نہیں دیں گے تو بہت مشکل ہو جائے گی۔ ہماری فیلڈنگ اچھی نہیں تھی اور فیلڈرز نے کافی رنز دیے۔ ایسی غلطیوں میں بھارتی ٹیم آپ کو میچ نہیں جیتنے دے گی۔ سرفراز احمد نے لیگ اسپنر شاداب خان کو نہ کھلانے کے فیصلے کو درست قرار دیا۔