جوڑوں میں درد.... وجوہات، تشخیص اور علاج

June 20, 2019

جوڑ جسم کا وہ حصہ ہوتے ہیں جہاں ہڈیاں ایک دوسرے سے ملتی ہیں۔ جوڑوں کی بدولت ہی ایک شخص اپنے جسم کو حرکت دینے اور چلنے پھرنے کے قابل ہوتا ہے۔ کسی بیماری یا چوٹ کے باعث جوڑوں کو نقصان پہنچنے کی صورت میں جسمانی حرکت متاثر ہوتی ہے اور جوڑوں میں درد محسوس ہوتا ہے۔ مزید برآں، جوڑوں کے درمیان لیگیمنٹ ہوتی ہیں، جنھیں ہڈیوں کو جوڑنے والی رگیںبھی کہا جاتا ہے، جب وہ زوال پذیر ہوتی ہیں تو ہڈیوں کے رگڑاؤ سے بھی درد محسوس ہوتا ہے ۔ بڑی عمر میں لیگیمنٹ زوال پذیر ہوجاتی ہیں۔

وجوہات

جوڑوں میں درد کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، ان وجوہات میں جوڑوں میں ورم (osteoarthritis)، گٹھیا (rheumatoid arthritis)، کندھے کی سوزش (bursitis)، نقرس ( gout)، کھنچاؤ (strains)، موچ (sprains) یا کوئی چوٹ لگنا وغیرہ شامل ہے۔

آج کے دور میں جوڑوں کا درد بہت عام ہوگیا ہے۔ امریکا میں ہونے والے ایک قومی سروے کے مطابق، گزشتہ 30روز کے دوران تقریباً ایک تہائی امریکیوں کو جوڑوں کے درد کی شکایت پیش آئی۔ صرف یہی نہیں، جوڑوں کا درد امریکیوں میں معذوری کی ایک بڑی وجہ ہے، جس سے 5کروڑ افراد متاثر ہیں۔

جوڑوں کے مسائل کی سب سے عام شکایت گھٹنوں کے درد کی صورت میں پیش آتی ہے، جس کے بعد بالترتیب کندھے اور کولہے کے درد کا نمبر آتا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ جوڑوں کا درد ایک شخص کو ٹخنے سے لے کر پاؤں اور کندھے سے لے کر ہاتھ تک، کہیں بھی اُٹھ سکتا ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ ، جوڑوں کا درد مزید عام ہونے لگتا ہے۔

جوڑوں کے درد کی شدت مختلف لوگوں میں یا ایک ہی شخص کو مختلف اوقات میں ہلکی سے لے کر شدید محسوس ہوسکتی ہے۔ کچھ لوگوں میں جوڑوں کا درد چند ہفتوں تک برقرار رہنے کے بعد ختم ہوجاتا ہے، جبکہ کچھ لوگوں میں یہ دائمی رہ جاتا ہے۔ البتہ، مختصر عرصے کے لیےاُٹھنے والا جوڑوں کا درد بھی آپ کے معیارِ زندگی کو اتنا ہی متاثر کرسکتا ہے۔ جوڑوں کے درد کی وجوہات چاہے کچھ بھی ہوں، آپ ادویات، فزیکل تھراپی، متوازی علاج اور گھریلو احتیاط کے ذریعے اس پر قابو پاسکتے ہیں۔

ادویات

اگر جوڑوں میں درد کے ساتھ سوجن بھی محسوس ہورہی ہو تو ڈاکٹر عموماً ’’نان اسٹیرائڈل اینٹی انفلیمیٹری ڈرگ‘‘ (NSAID)یا نیپروگزِن سوڈیم تجویز کرتے ہیں، جس سے آرام آجاتا ہے۔تاہم اگر آپ معدے اور آنت کے امراض کا شکار ہیں تو آپ ڈاکٹر کو اپنی اس شکایت کے بارے میں ضرور آگاہ کریں کیونکہ مذکورہ ادویات معدے اور آنت کے امراض میں شدت پیدا کرنے کا باعث بنتی ہیں۔ سوجن کے بغیر جوڑوں میں ہلکے درد کی صورت میں ڈاکٹرز عمومی درد کش ادویات ( acetaminophen) تجویز کرتے ہیں۔ تاہم عمومی دردکش ادویات کے استعمال میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے، کیونکہ انھیں زیادہ مقدار میں لینے سے جگر اور گردوںکو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتاہے۔اگر جوڑوں کے درد کی شدت زیادہ ہو اور ان عمومی ادویات سے آرام نہ آئے تو ڈاکٹر زیادہ طاقتور ادویات تجویز کرسکتا ہے۔ جوڑوں کے درد سے آرام کے لیے، درد کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز بعض اوقات مسل ریلیکسنٹ (Muscle Relaxant)اور اینٹی ڈپریسنٹ (antidepressant)ادویات بھی تجویز کرتے ہیں۔

فزیکل تھراپی

جوڑوں کے دائمی مرض میں مبتلا افراد کو عمومی درد کش ادویات وقتی آرام ہی فراہم کرپاتی ہیں، ایسے میں ان افراد کے لیے فزیکل تھراپی کی طرف جانا ایک ممکنہ طور پر بہتر حل ثابت ہوتا ہے۔ فزیکل تھراپی کے لیے اس شعبہ کے ماہر ڈاکٹریعنی فزیوتھراپسٹ کی خدما ت حاصل کرنی چاہئیں، جو فزیکل تھراپی کے ذریعے متاثرہ جوڑ کے ارد گرد پٹھوں کو مضبوط بنانے، جوڑ کو استحکام دینے اور اس کی حرکت کو بہتر بنانے پر کام کرے گا۔

اگر آپ کا وزن زائد ہے تو وزن میں کمی لاکر اپنے جوڑوں پر دباؤ میں کچھ کمی لاسکتے ہیں۔ وزن میں کمی کے لیے ورزش کے ساتھ ساتھ ڈائیٹ پلان بھی اپنانا چاہیے، تاہم ورزشیں ایسی کرنی چاہئیں جو جوڑوں کے درد کو مزید بڑھانے کا باعثنہ بنیں، اس سلسلے میں فزیوتھراپسٹ آپ کو درست ورزشیں تجویز کرسکے گا۔ تیراکی اور سائیکلنگ ایسی عمومی ورزشیں ہیں، جو جوڑوں کے درد کے لیےمؤثر رہتی ہیں۔

گھریلو احتیاط

آپ جوڑوں کے مختصر مدتی درد کو چند سادہ اور آسان تکنیکوں کے ذریعے گھر بیٹھے قابو میں رکھ سکتے ہیں۔

- متاثرہ جوڑ کو کسی عام گرم کپڑے یا مخصوص طبی کپڑے (Brace)سے لپیٹ کر رکھیں

- متاثرہ جوڑ کو آرام دیں اور کوئی ایسی سرگرمی نہ کریں جو درد کی وجہ بنتی ہو

- دن میں کئی بار متاثرہ جوڑ کو 15منٹ تک برف کی ٹکور کریں

- لچکدار کپڑے سے متاثرہ جوڑ کو زور سے دبائیں

- متاثرہ جوڑ کو زیادہ دیر تک ایک جگہ ساکت مت رکھیں، ا س کے نتیجے میں آپ کے جوڑ میں اکڑ آسکتی ہے اور وہ کام کرنا چھوڑ سکتا ہے۔