ایف بی آر کی ہٹ دھرمی‘ یکم جولائی سے ڈسٹری بیوٹر فیکٹریوں سے سیمنٹ نہیں اٹھائینگے

June 29, 2019

اسلام آباد (حنیف خالد)حکومت کے غیرہمدردانہ رویئے کی بناء پر یکم جولائی سے ڈسٹری بیوٹرز سیمنٹ نہیں اٹھائیں گے۔ اسکے نتیجے میں ملک بھر میں سیمنٹ کی شدید قلت پیدا ہو گی۔ کنسٹرکشن کا کاروبار بیٹھ جائیگا۔ اس بارے میں آل پاکستان سیمنٹ ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر تمام ڈسٹری بیوٹرز نے اس امر کا اعادہ کیا کہ یکم جولائی 2019ء سے فیکٹریوں سے سیمنٹ نہیں لایا جائیگا۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان آصف سعید نے اسکی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ حکومت پاکستان اور ایف بی آر ڈسٹری بیوٹرز کی کسی بھی تجویز اور جائز مطالبے تک کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہوئی اس وجہ سے ڈسٹری بیوٹروں کیلئے سیمنٹ کا کاروبار جاری رکھنا ناممکن ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام رجسٹرڈ ڈسٹری بیوٹرز پہلے ہی مختلف اقسام کے ٹیکس بشمول سیلز ٹیکس‘ انکم ٹیکس اور صوبائی ٹیکس ادا کر رہے ہیں جن کا سارا بوجھ مکان‘ دکان کی تعمیر کرنے والے عام لوگوں پر پڑ رہا ہے۔ سیمنٹ پر ٹیکسوں کا بوجھ مزید بڑھنے سے پاکستان میں کنسٹرکشن انڈسٹری بیٹھ جائیگی۔ اب جبکہ ایف بی آر نے سیمنٹ کے خریداروں سے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی کاپی رکھنے کی شرط اور فائنل ٹیکس ریٹرن سے ڈسٹری بیوٹرز کو نکال دیا ہے اسلئے اب سیمنٹ کا کاروبار کرنا ممکن نہیں رہا۔