آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے دنیا کی پہلی ویکسین تیار کر لی گئی

July 16, 2019

کراچی (نیوز ڈیسک) اگرچہ ماہرین پہلے بھی ویکسین کی تیاری کیلئے کمپیوٹرز کی مدد لیتے رہے ہیں لیکن انفلوئنزا کی دوا کو موثر بنانے کیلئے اس نئی ویکسین کی تیاری میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کے مکمل طور پر خود مختار پروگرام سے مدد حاصل کی گئی۔ اس پروگرام کا نام ’’سرچ ایلگوریتھم لیگینڈز‘‘ (SAM) رکھا گیا ہے۔ سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، آسٹریلین بایو ٹیکنالوجی کمپنی Vaxine کے ریسرچ ڈائریکٹر اور فلینڈر یونیورسٹی کے پروفیسر نیکولائی پیٹرو ویسکی کا کہنا تھا کہ یہ نام اس کام سے اخذ کیا گیا ہے جو اس پروگرام کو کرنے کیلئے دیا گیا تھا، یعنی انسانوں کیلئے بہترین دوائی تیار کرنے کیلئے پوری کائنات کے دستیاب وسائل کو تلاش کرے جسے سائنسی زبان میں Ligands کا نام دیا گیا ہے۔ پیٹرو ویسکی نے بتایا کہ ہمیں آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام کو یہ سکھانا پڑا کہ وہ کون سے مرکبات ہیں جو انسانی امیون سسٹم کو متحرک کرتے ہیں، اور یہ بھی بتانا پڑا کہ کون سے مرکبات بیکار ہیں۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام کا کام یہ تھا کہ وہ خود یہ طے کرے کہ کون سے دوا انسان پر کام کرے گی اور کون سی نہیں کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد ہم نے ایک اور پروگرام تیار کیا جس کا نام Synthetic Chemist رکھا گیا جس کی مدد سے اربوں کھربوں مختلف کیمیائی مرکبات کے فارمولے تیار کیے گئے اور یہ تمام ڈیٹا SAM میں شامل کیا گیا تاکہ وہ خود طے کر سکے کہ انسان کیلئے اچھی دوا کیسے بنے گی۔ اس سارے عمل کے نتیجے میں تیار ہونے والی دوا کا بعد میں لیبارٹری ٹیسٹ کیا گیا کہ آیا یہ کام کرے گی۔