ہواوی5Gپر غیریقینی صورت حال سے برطانیہ کی ساکھ خراب

July 20, 2019

لندن (نیوز ڈیسک) دارالعوام کی انٹیلی جنس اور سیکورٹی کمیٹی نے کہا ہے کہ چین کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی ہواوی کو اس ملک میں 5G نیٹ ورک پرکام کرنے کی اجازت دینے یا نہ دینے کے حوالے سے پیداہونے والی غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے برطانیہ کے بین الاقوامی تعلقات کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اس مسئلے پر فوری کوئی فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ فیصلہ صرف ٹیکنیکل مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک جیو سٹریٹیجک معاملہ بھی ہے اور برطانوی حکومت کو ایسا کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہئے، جس سے اس کے 5 پارٹنرز امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ انٹیلی جنس کے تبادلے کا عمل متاثر ہوسکتا ہو۔ ٹرمپ انتظامیہ برطانیہ پر دبائو ڈال رہی ہے کہ وہ ہواوی سے اس کے چین سے رابطوں کی وجہ سے معاہدہ منسوخ کردے۔ امریکہ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر برطانیہ نے چینی کمپنی کو کام کرنے کی اجازت دی تو اس سے خفیہ اور حساس معلومات کا تبادلہ خطرے میں پڑجائے گا۔ دوسرے تین ملکوں نے بھی ہواوی پر مختلف طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ تھریسا مے نے ہواوی کو برطانیہ کے ٹیلی کمیونی کیشن انفراسٹرکچر میں شامل کرنے پر زور دیا تھا اور یہ خبر میڈیا کو لیک کرنے پر وزیر دفاع گیون ولیم سن کو برطرف کردیا گیا تھا۔ تاہم ابھی تک اس فیصلے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔