اہلیہ پر تشدد ، محسن عباس نے جواب دے دیا

July 21, 2019

معروف گلوکار و اداکار محسن عباس نے اہلیہ کی جانب سے خود پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب دے دیا ۔

محسن عباس نے کہا کہ فاطمہ سہیل نے مجھ پر الزام لگایا کہ میں نےان کے والد سے ایک کروڑ لانے کی دھمکی دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ 4 سال تک میرے ہاتھوں پٹتی رہیں تو کوئی ایک میڈیکل رپورٹ تو ہوتی،جبکہ سوشل میڈیا پر جو تصاویر شیئر کی گئی ہیں، وہ 2018 کی ہیں جو کہ سیڑھیوں سے پھسل کر گرنے کے بعد کی ہیں۔

محسن عباس نے کہا کہ فاطمہ تھانے میں اپنی میڈیکل رپورٹ پیش کردیں، پولیس میرے خلاف کاروائی کریگی ، میں تھانےمیں اپنابیان ریکارڈ کراکر آرہا ہوں، جبکہ فاطمہ نے جہاںدرخواست دی ہے تو تھانے میںانہیںبلایا جارہا ہے مگر وہ وہاں پیش نہیں ہورہیں ۔

انہوںنے کہا کہ فاطمہ کی والدہ نے مجھے گالیاں اور بھائی نے قتل کی دھمکیاں دیں، ان کا مطالبہ تھا جس گھر میں ہم رہتے ہیں یہ گھر انکے نام کردوں ، جبکہ فاطمہ سہیل کا کہنا تھا کہ میرا منگیتر تو مجھے ترکی میں گھر لیکر دینے والا تھا۔

اداکار محسن عباس نے کہا کہ ہمارے درمیان تقریباً 6 ماہ سے علیحدگی ہوچکی ہے اور علیحدگی کے بعد ان کو اور بچوں کے لیے ماہانہ خرچہ دیتا ہوں، جبکہ بچے کی پیدائش پر اسپتال کے تمام اخراجات میں نےادا کیے اس کے بل میرے پاس ہیں، مگر فاطمہ نے مجھ پر الزام لگایا کہ میں اپنے بیٹے کی ذمےداریوں سے بھاگ رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی فیملی سے بات کرکے دوسری شادی کا فیصلہ کیا اور جب میں نے یہ بات فاطمہ سہیل سے کی تو وہ بھڑک گئیں، شادی کے 4 سال میں سے تین سال میں نے سارے مسائل کا خود سامنا کیا۔

محسن عباس نے کہا کہ اگر انھوں نے مجھے 50 لاکھ روپے دیے تھے، تو اسکا کوئی ثبوت ہوگا، جبکہ میں نے آج تک کاروبار نہیں کیا تو اس کےلیے پیسے کیوں مانگوں گا۔

انہوںنے کہا کہ جب جھوٹ بولا جائے تو غصہ بھی آتا ہے اور بدزبانی بھی ہوجاتی ہے، اب ساتھ رہنے کا کوئی جوازنہیں بچا ، طلاق ہی آخری حل نظر آتا ہے۔

محسن عباس نے کہا کہ میں نے ہمیشہ یہ سیکھا ہے کہ گھر کی بات گھر میں رہنی چاہیے اور میرے فیس بک اکائونٹ سےجو کچھ بھی ہورہا ہے وہ میں نہیں کررہا، میرا سوشل میڈیا اکائونٹ ہیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔