مون سون کا طاقتور سسٹم منڈلانے لگا، سیلاب کا خدشہ

July 23, 2019

مون سون کا طاقتور سسٹم پاکستان کے قریب منڈلانے لگا ہے، یہ سسٹم 24 جولائی کی شام بالائی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے نیا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مون سون کے نئے سسٹم کے نتیجے میں 25 سے 27 جولائی کے درمیان بڑے دریاؤں میں کہیں اونچے اور کہیں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے، برساتی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے جبکہ نشیبی علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔

سسٹم 24 جولائی کی شام بڑے دریاؤں پر بھی اثر انداز ہو گا، جس کے بعد ان دریاؤں میں 25 سے 27 جولائی کے درمیان اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق منگلا کے بالائی حصے پر اونچے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے، ان علاقوں میں انتہائی غیر معمولی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں مرالہ اور زیریں علاقوں میں اونچے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔

دریائے سندھ میں بھی تربیلا کے مقام پر درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا مزید کہنا ہے کہ برساتی نالوں میں بھی پانی کی سطح اونچے درجے سے تجاوز کر سکتی ہے، برساتی نالے بین، بسنتر، کیتھر، ڈیک، پلکھو، ایک اور بھمبھر میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے تمام متعلقہ اداروں سے کہا ہے کہ وہ سیلابی صورت حال سے باخبر رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 12 جولائی کو بھی ایسا ہی الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج پشاور، کوہاٹ، کوئٹہ، ژوب، قلات، مکران، میرپور خاص، حیدر آباد، ہزارہ، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی ڈویژن، اسلام آباد اور کشمیر میں چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔

مظفر آباد شہر اور گرد و نواح میں وقفے وقفے کے ساتھ کبھی تیز اور کبھی ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ملک کے اکثر علاقوں میں آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

ادھر کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے بعد شہر کے بیشتر علاقوں میں معطل ہونے والی بجلی کی فراہمی تاحال بحال نہیں ہو سکی۔

ملیر کے علاقے کالا بورڈ، مرغی خانہ، جعفر طیار میں گزشتہ شام سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جبکہ کئی علاقوں میں صبح 7 بجے بجلی کی فراہمی بحال ہوئی ہے۔

حیدر آباد میں سرکاری اداروں کی کارکردگی نے ایک گھنٹے کی بارش کو شہر کے لیے رحمت سے زحمت بنا دیا۔

فراہمی و نکاسی آب کے خراب نظام کے باعث شہر کے نشیبی علاقوں کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔