اسکول فیس میں کیا گیا اضافہ کالعدم قرار

September 13, 2019

سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیس میں 2017 کے بعد کیا گیا اضافہ کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی جس کا 69 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس اعجازلحسن نے تحریر کیا ہے۔

فیصلے میں جسٹس فیصل عرب نے اختلافی نوٹ تحریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ فیسوں میں 5 فیصد اضافے کی حد مقرر کرنا مناسب نہیں، فیسوں میں سالانہ 8 فیصد اضافہ کرنا زمینی حقائق سے مطابقت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نجی اسکول فیسوں میں 20 فیصد کمی کا حکم نامہ جاری

سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ نجی اسکولوں نے 2017 سے خلاف قانون فیس میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں کو جنوری 2017 کی تاریخ تک منجمد کرنے کا حکم دے دیااور کہا کہ فیسوں میں کی گئی 20 فیصد کمی والدین سے ریکور نہیں کی جائے گی۔

نجی اسکول قانون کے مطابق نجی اسکول اپنی فیسوں کا دوبارہ تعین کریں، اسکولوں کی فیس کی ری کیلکولیشن کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی۔

متعلقہ اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے لی جاسکے گی جبکہ والدین سے لی گئی اضافی فیس آئندہ فیس میں ایڈجسٹ کی جائے۔

عدالت نے حکم دیا کہ ریگولیٹرز اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کی نگرانی کریں اور اسکول فیس سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے کمپلینٹ سیل بنایا جائے۔

فیسوں میں اضافے کےخلاف والدین کا احتجاج

نجی اسکولوں کی جانب سےفیسوں میں اضافے کے خلاف والدین ایک بارپھر سڑکوں پر آگئے ہیں، لاہور میں ایک نجی اسکول کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے شدید نعرے بازی کی۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں نجی اسکولوں کی جانب سے ایک بار پھر فیسوں میں اضافہ کرنے پر والدین شدید سراپا احتجاج ہیں۔

والدین کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ کےحکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فیس میں 30 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔

والدین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ فیسوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے اسکولوں کو سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق فیس میں اضافہ کرنے کا پابند کیا جائے۔