انٹرایکٹو وائٹ بورڈ کے کمالات

September 15, 2019

بلیک بورڈ ہوتا تو سیا ہ ہے لیکن ہماری زندگی کے اندھیروں کو دور کرنے میں اس کا بہت اہم کردار ہوتاہے، اسی تختہ سیاہ پر چلنے والی سفید چاک نے کتنے ہی علوم کے راز چاک کیے ہیں ۔ بدلتے زمانے نے چا ل بدلی اور سفید چاک مختلف رنگوں جیسے گلابی، سبز اور نیلے میں ڈھلی۔ پھر ماہرین نے تختہ سیاہ کو تختہ سبز یعنی گرین بورڈ میں تبدیل کردیا کہ سبز رنگ آنکھوں کو بھلا لگتا ہے۔ اس کے بعد یہ گرین بورڈ، وائٹ بورڈ میں تبدیل ہوا اور چاک کی جگہ رنگ برنگے مارکرز نے لے لی۔ اب یہ وائٹ بورڈ بھی انٹرایکٹو وائٹ بورڈ کی شکل اختیار کرچکا ہے، جہاں بچے مصنوعی طور پر دکھائی جانے والی چیزیں (Objects) اپنے ہاتھوں کی مدد سے اِدھر اُدھر کرسکتے ہیں اور دلچسپی سے تمام سوالات حل کرسکتے ہیں۔ انٹرایکٹو وائٹ بورڈ ٹچ اسکرین ٹائپ کا کمپیوٹر یا ٹچ پیڈ ٹائپ کا بڑا سا بورڈ ہوتاہے ، جس پر نظر آنے والے گرافکس اورالفاظ ایک پروجیکٹر کی مدد سے نمایاں ہوتے ہیں اور انہیں ٹچ اسکرین کی طرح ہاتھ کی مدد سے ادھر سے ادھر حرکت دی جاتی ہے۔

حقیقت یہی ہے کہ جدید دور میں ٹیکنالوجی کے بغیر آگے بڑھنے کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے۔ اس کی مثال یو ںلیں کہ کتنا ہی پسماندہ علاقہ ہو، وہاں کے اسکولوں میں بھی کمپیوٹر کی تعلیم لازمی تقاضوں کوپورا کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔ نئی ٹیکنالوجی کو روشناس کروانے سے نہ صرف طلبہ کے خیالات میں وسعت پیدا ہوتی ہے بلکہ ان کی فیصلہ سازی کی صلاحیتیں بھی سنورتی ہیں۔

انٹرایکٹو وائٹ بورڈ تعلیم کے میدان میں ایک نمایاں پیش رفت ہے، اس سے سیکھنے اور سکھانے کاعمل آسان اور دلچسپ ہوجاتا ہے۔ دنیا بھر میںیہ ٹیکنالوجی نہ صرف پرائمری سطح پر بلکہ ہائی اسکولوں میں بھی استعمال میں لائی جارہی ہے۔ ویسے تو اس ٹیکنالوجی کو متعارف ہوئے 20سال سے زائد کا عرصہ ہوگیا ہے لیکن اس کاباقاعدہ اطلاق چند برس قبل ہوا۔انٹرایکٹو وائٹ بورڈ کے استعمال اور اس سے جڑی تخلیقیت سے پرائمری اسکولوں میں کلاس روم اور نئی ٹیکنالوجی کے درمیان نظریاتی اور عملی طور پر تفاعل (انٹر ایکشن ) کا موقع ملتا ہے ۔ تدریس اور تعلیم کےحوالےسے اگر ہم جائزہ لیںتو اس سے اساتذہ کو حاصل ہونے والے فوائد کچھ یوں ہیں :

نئے تصورات سمجھنے میں بہتری

انٹرایکٹو وائٹ بورڈ کے ذریعے ایک استاد اپنے اسباق کو آسانی سے منظم اور پلان کرسکتا ہے۔ وہ اپنے مخصوص لرننگ ٹاسک جیسے کہ تصویروں پر نام چپکانا یا الفاظ کو میچ کرنا وغیرہ کو شیڈول کرسکتا ہے۔ اس سے بچوں میں چیزوں کے نام سیکھنا اور انہیں متعلقہ تصویر پر لگانے میں آسانی اور دلچسپی پیدا ہوتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ کہ ان کے سامنے حقیقی تصویر جیسے کہ چیتے یا ہاتھی وغیرہ کی شکل سامنے ہوتی ہے اور بچے، استاد کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا فوراً جواب دینے میں تیز ہوتے چلے جاتے ہیں۔

سیکھنے کا علم دلچسپی سے بھرپور

اسکولوں میں اگر انٹر ایکٹو وائٹ بورڈ نہ بھی ہو تو وہاں کمپیوٹر، ٹیبلٹ یا ایل ای ڈی مانیٹرز ہوتے ہیں، جو بچوں کی دلچسپیوں سے بھر پور ہوتے ہیں۔ مگر انٹر ایکٹو وائٹ بورڈ سے بچوں کو جو اسباق دیے جاتے ہیں، جب وہ ان میں ذاتی طور پر مشغول ہوتے ہیںتو ان کی دلچسپی دوچند ہوجاتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے ہر بچے کے اندر یہ تجسس بھی پیدا ہوتا ہے کہ آخر یہ بورڈ کام کیسے کرتا ہے۔ فُل ایچ ڈی ڈسپلے پر نظر آنے والی تصاویر حقیقت کا گمان دیتی ہیں۔ اس قسم کے ماحول میں بچےنصاب (Syllabus) کا احاطہ کرنے میں اس قدر دلچسپی لیتے ہیں کہ ان کا اسکول کی چھٹی کرنے کو دل نہیں چاہتا۔

طلبا اساتذہ کے درمیان گرم جوشی

روایتی طریقۂ تعلیم کے برعکس جب ٹیچر انٹر ایکٹووائٹ بورڈ استعمال کرتا ہے ، تو ہر بچہ اس میں دلچسپی لیتاہے۔ چاہے وہ ذخیرہ الفاظ (Vocabulary) بڑھانےکا معاملہ ہو یا گرامر سکھانے کا، بچے بہت مشغول ہوتے ہیں۔ انٹرایکٹو وائٹ بورڈ پر چلنے والی ویڈیوز اور آڈیوز پر وہ ٹیچر کے ساتھ ہم آواز ہوکر سبق دہراتے ہیں اور دل لگاکر سیکھتے ہیں، اس عمل سے طلبااور ٹیچر کے درمیان پایا جانے والا خوف کا روایتی عنصر دور ہوتاہے۔ بچے اپنا تلفظ ٹھیک کرنے کیلئے بار باراستاد کی مدد طلب کرتے ہیں اور وہ ان کی رہنمائی کرتا ہے۔

دہرانا آسان ہوتا ہے

ایک بار نصاب مکمل ہو جائے تو امتحان کے نزدیک اس کو دہرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کمپیوٹر سے جڑے انٹرایکٹو وائٹ بورڈ کے تمام اسباق چونکہ اس کی میموری میں محفوظ ہوتے ہیں ،اس لئے بچوں کو ان کے کیے گئے کاموں اور ہوم ورکس کی اسکرین شیئر کی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ انٹرایکٹو وائٹ بورڈ میں وہ تمام اسباق بھی موجود ہوتے ہیں جو پوری کلاس نے مل کر مکمل کیے ہوتے ہیں۔ اسی لئے انہیں دوبارہ چلا کر بچوں کو اسباق دہرانے میں آسانی ہوتی ہے اور انھیں سیکھی ہوئی معلومات یاد آجاتی ہیں یعنی recallہوجاتی ہیں۔