شہباز، فضل الرحمٰن کا آزادی مارچ کی تاریخ مشترکہ طور پر طے کرنے کا اعلان

September 15, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

شہباز، فضل الرحمٰن کا آزادی مارچ کی تاریخ مشترکہ طور پر طے کرنے کا اعلان

اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت مخالف ’آزادی مارچ‘ کی تاریخ مشترکہ طور پر طے کرنے کا اعلان کردیا۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی دعوت پر جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ان سے ملاقات کی ،جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں ن لیگ کے راجا ظفر الحق، احسن اقبال ، مریم اور نگزیب اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ،جے یو آئی کے اکرم خان درانی اور مولانا امجد خان شریک تھے۔

ملاقات میں وفاقی حکومت کے خلاف اسلام آباد لاک ڈاؤن کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔

ملاقات کے بعد ن لیگ کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال اور جے یو آئی کے اکرم خان درانی نے میڈیا سے گفتگو کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن کو ملاقات کی دعوت دی تھی ،جس میں دونوں جماعتوں نے آزادی مارچ کے مقاصد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ 30 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوگا ۔جس میں جے یو آئی (ف) کو بھی آ کر ہماری جماعت کو اعتماد میں لینے کی دعوت دی ہے۔

احسن اقبال کے مطابق ہم سمجھتے ہیں یہ حکومت معاشی لحاظ سے ملک کیلئے خطرہ بن چکی ہے، حکومت نے گورننس کا بحران پیدا کردیا ہے، ان کا مزید برسراقتدار رہنا پاکستان کیلئے مزید بحران کا باعث ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ہمیں اپنی سی ای سی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم اکھٹے مل کر آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے، اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے پاس بھی جائیں گے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی مولانا فضل الرحمٰن کے دھر نے میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔