بھارتی فوج نے مزید 3 کشمیری شہید کردیئے، مظاہروں میں شدت، 4100 شہری گرفتار، کرفیو بھی کام نہیں آرہا، بھارتی حکام

September 16, 2019

سری نگر (اے ایف پی/جنگ نیوز) بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مزید 3کشمیریوں کو شہید کردیا، جبکہ بھارتی مظالم کیخلاف مظاہروں میں شدت بھی دیکھی جارہی ہے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کا 42روز

ادھر بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ وادی سے مجموعی طور پر 4100 افراد کو گرفتار کیا جن میں 170مقامی سیاسی رہنما بھی شامل ہیں، یہ بھی کہا کہ کرفیو کے باوجود مظاہرے جاری ہیں اور کرفیو بھی کام نہیں آرہا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے بھارت سے ایک بار پھر کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج کی کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ برقرار ہے، مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کا اتوار کو 42روز تھا، ایک جانب جبری پابندیاں عائد ہیں تو دوسری جانب قابض فوج نہتے کشمیریوں کا لہو بہانے میں مصروف ہے۔ بھارتی فوج نے جموں میں گولیاں مار کر دو نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ ایک نوجوان کو دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا۔

اخلاق احمد خان نامی نوجوان کو پولیس نے حراست میں لینے کے بعد جانی پور اسٹیشن منتقل کیا جہاں اسے شہید کردیا گیا۔ دریں اثنا سینئر بھارتی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرفیو اور لاک ڈائون کے باوجود روزانہ اوسطاً 20 مظاہرے ہوتے ہیں، اے ایف پی کو بتاتے ہوئے بھارتی حکام نے کہا کہ کرفیو کے باوجود یہ مظاہرے جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا درجہ ختم کیے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

5 اگست کے بعد سے اب تک 722 مظاہرے ہوچکے ہیں اور سرینگر کے بعد شمال مغربی ضلع بارہمولہ اور پلوامہ میں بڑی تعداد میں مظاہرے ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اس تاریخ کے بعد سے 200 سویلین اور 415 سیکیورٹی فورسز کے ارکان زخمی ہوئے ہیں، حکام نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں 95 شہری زخمی ہوئے ہیں،170 مقامی سیاسی رہنمائوں سمیت 4100 افراد کو سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ وادی سے گرفتار کیا۔

حکام نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں 3000 افراد کو رہا بھی کیا گیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ان رہا ہونے والے افراد میں سیاسی رہنما بھی شامل ہیں۔ بھارتی حکام نے اصرار کیا ہے کہ زیادہ خلاف ورزیاں نہیں ہوئیں اور صرف پانچ شہری اس عرصے کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔

ان مارے جانے والوں میں سے 4 افراد کے اہلخانہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز ہی ان ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔ علاوہ ازیں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بھارت سے کشمیر سے کرفیو اٹھا نے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی بلیک آوٹ کو 40 روز سے زائد ہوگئے ہیں وہاں سے کرفیو فوری طور پر اٹھایا جائے اور کشمیریوں کو بولنے کا مو قع دیا جائے۔

انسانی حقو ق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاون سے 80 لاکھ افراد متاثر ہیں جبکہ موبائل فونز، انٹرنیٹ کنکشن تاحال منقطع ہیں۔

واضح رہے کہ کشمیر میں لاک ڈاون کو 42 روز ہوگئے ہیں جس سے اشیائے خور و نوش کا قحط اور اسپتالوں میں ادویات ناپید ہوگئی ہیں، جبکہ وادی میں پانچ اگست سے مسلسل کرفیو اور دیگر پابندیاں برقرار ہیں۔