الیکشن کمیٹی کے پاس صو بائی کابینہ تحلیل کرنے کا اختیار نہیں،انعام کاکڑ

September 18, 2019

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی صدر ملک انعام کاکڑ اور صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سنگین مہترزئی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیٹی کو اختیار نہیں کہ وہ تنظیم کی منتخب کابینہ کو تحلیل کرے ایسے اقدامات سے مرعوب نہیں ہوںگے ، صوبائی کابینہ اور تنظیم کے عہدیداران اپنا کام جاری رکھیں ، پارٹی مشر اسفند یار ولی خان کی افغانستان سے وطن واپسی پر انہیں حالات سے آگاہ کریںگے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پی ایس ایف کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد نور لون ، سینئر نائب صدر سید عمران رضا ، صدام بازئی ، علائوالدین کاکڑ و دیگر عہدیداران کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 2018 میں پی ایس ایف کے انتخابات ہوئے جس کے بعد نومنتخب کابینہ نے تنظیمی آئین کو مقدم رکھتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور تنظیم کو فعال بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی ، انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت نومنتخب کابینہ کی مدت دو سال ہے تاہم صوبائی ایڈوائزر و سیکرٹری نے پسند و ناپسند کی بنیاد پر مہم شروع کرکے آرگنائزنگ کمیٹی پر اعتراضات کئے ، انہوں نے کہا کہ کابینہ ایڈوائزار اور مرکزی الیکشن کمیٹی کے چیئرمین کے مشترکہ اجلاس میں فیصلے کے تحت تمام اضلاع کے انتخابی شیڈول جاری کئے گئے مگر اس دوران قلعہ سیف اللہ اور ہرنائی میں پارٹی کے صوبائی عہدیداران و ضلعی صدر نے مبینہ طور پر غیرآئینی مداخلت کرکے تنظیم میں انتشار پیداکرنے کیلئے سوشل میڈیا پر مہم شروع کی، جس میں ناکامی کے بعد نومنتخب کابینہ کو تحلیل کرنے کی غیر آئینی کوشش کی گئی ،تنظیم کی الیکشن کمیٹی کے مبینہ غیر آئینی و غیرجمہوری اقدامات سے مرعوب نہیں ہوںگے بلکہ ولی باغ اور اکابرین کی جدوجہد کو مشعل راہ بناتے ہوئے ہر میدان میں جدوجہد جاری رکھیں گے۔