پاکستان فٹبال: پچھلے انتخابات کی خامیاں دور کرینگے، حمزہ خان

September 24, 2019

رواں سال مئی کے اواخر میں پاکستان فٹ بال کے معاملات کو حل کرنے کیلئے فیفا مشن نے لاہور دورہ کیا اور پاکستانی فٹ بال کے دونوں گروپوں اور دیگر لوگوں سے اہم ملاقاتیں کیں۔ فیفا مشن کا مقصد پاکستان میں فٹ بال کی سنگین صورتحال اور اس کے اسباب کا جائزہ لینا تھا۔ ان ملاقاتوں کی روشنی میں فیفا مشن نے اپنی رپورٹ فیفا ممبر کمیٹی کے حوالے کی اور پھر فیفا نے17 امیدواروں کے انٹرویوز کے بعد پانچ افراد پر مشتمل نارملائزیشن کمیٹی کا اعلان کیا۔ اس کمیٹی کا چیئرمین حمزہ خان کو مقرر کیا گیا اور بقیہ چار اراکین میں سکندر خٹک، منیر احمد خان سدھانا، سید حسن نجیب شاہ اور کرنل مجاہد اللہ ترین شامل ہیں۔

فیفا کی ممبر ایسوسی ایشن کمیٹی کے سینئر گورنینسز کے منیجر الیگزینڈر گروس نارملائزیشن کمیٹی کے اعلان کے ساتھ پاکستان آئے اور کراچی میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ فیفا نے پاکستان میں فٹبال کو راہ راست پر لانے کیلئے نارملائزیشن کمیٹی کی تشکیل دی ہے، حمزہ خان کی نامزدگی میرٹ پر ہوئی ہے،پاکستان میں فٹبال کی بہتری کیلئے تمام اقدامات اٹھانے کیلئے فیفا کمیٹی کی بھرپور حمایت کرے گی۔ پاکستان فٹ بال گذشتہ چند سالوں سے بحران کا شکار ہے جسے دور کرنے کیلئے فیفا اپنی پوری کوشش کررہی تھی۔

پاکستان ابھی تک فیفا رینکنگ میں204 ویں نمبر پر ہے۔ ہم پاکستان میں کھیلوں کی ترقی چاہتے ہیں۔انہوں نے اس تاثر کو مسترد کردیا کہ چیئرمین حمزہ خان کو بیک ڈور سے لایا گیا ہے یا وہ میرٹ پر نہیں ہیں۔ گروس نے اس خیال کو بھی مسترد کردیا کہ سابق پی ایف ایف سیکرٹری جنرل کرنل (ر) مجاہد ترین کمیٹی کیلئے صحیح انتخاب نہیں تھے۔ یہ ہمارے لئے سب سے آسان سلیکشن تھا۔ کرنل مجاہد پاکستان فٹ بال کا ایک انسائیکلو پیڈیا ہے اور پاکستان کے کپتان بھی رہے ہیں۔

نارملائزیشن کمیٹی کے40سالہ سربراہ حمزہ خان کا جنگ سے باتیں کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فیفا اور اے ایف سی نے انہیں پاکستان کی فٹبال کو ایک ٹریک پر لانے کا جو ٹاسک دیا ہے انہیں گراس روٹ لیول سے فیڈریشن تک کے انتخابات کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ نبھانا ہے جس کی وہ بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ 2015ء کے الیکشن میں جو خامیاں تھیں فیفا نے انہیں دور کرنے کیلئے تازہ انتخابات کرانے کا مینڈیٹ دیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ کمیٹی کے دیگر اراکین کے ساتھ مل کرشفاف الیکشن کے ذریعہ پاکستان کی فٹبال کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

اس کے علاوہ فیفا اور اے ایف سی کی جانب سے پاکستان کی فٹبال میں پائی جانے والی گروپنگ کے خاتمہ کی ذمہ داری بھی بہ احسن و خوبی انجام دیں گے۔ فیفا اور اے ایف سی کا میں مشکور ہوں جنہوں نے مجھے اس کام کیلئے کمیٹی کا سربراہ بنایا، میں پاکستان فٹ بال کیلئے جو کچھ کرسکتا ہوں کروں گا، سیاست اور کسی فیورٹ ازم کا قائل نہیں ہوں، پہلے اجلاس میں تمام ساتھیوں نے ایک دوسرے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور امید ہے کہ ہم مل جل کر پاکستانی فٹ بال کو بہتری کا راہ پر گامزن کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے سیکرٹری کرنل (ر) احمد یار خان لودھی سے کہا ہے کہ آپ باعزت طریقے سے اس عہدے سے سبکدوش ہوجائیں تاکہ ہم اپنا کام بالکل غیرجانبدار ہوکر کرسکیں۔