ترکی کا شام میں فوجی آپریشن، سلامتی کونسل کا بند کمرا اجلاس

October 10, 2019

شام میں ترکی کے فوجی آپریشن پر آج اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی بند کمرا اجلاس ہو رہا ہے۔

سلامتی کونسل نے یہ اجلاس فرانس، برطانیہ، جرمنی، بلجیئم اور پولینڈ کی درخواست پر طلب کیا ہے۔

امریکا نے ترکی کی شام میں کارروائی پر یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شام میں ترکی کی عسکری کارروائی پر رضامند نہیں تھا۔

امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکا نے شام میں کارروائی کے لیے ترکی کو کوئی گرین سگنل نہیں دیا، نہ ہی اجازت دی۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی ترکی کی کردوں کے خلاف اس کارروائی کو غلط اقدام قرار دے چکے ہیں۔

شام کی موجودہ صورتِ حال پر سلامتی کونسل نے آج جبکہ عرب لیگ نے 12 اکتوبر کو ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

واضح رہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں ترکی نے کرد ملیشیا کے خلاف آپریشن شروع کر دیا، کرد ملیشیا کے زیرِ انتظام علاقوں میں ترکی نے فضائی اور زمینی کارروائیاں کی ہیں۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

ترک فوج کی شام میں کارروائی، 15 افراد ہلاک

ترک وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ان کی فورسز نے کردوں کے 181 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، ترکی کے اس آپریشن کے نتیجے میں کرد ملیشیا کے 16 ارکان ہلاک ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیئے: ترک فوج کی شام میں کارروائی، 15 افراد ہلاک

فضائی کارروائی کے بعد ترک فوج اور اس کے شامی اتحادی دریائے فرات کے مشرق کی جانب شامی علاقے میں داخل ہوئے۔

مختلف رپورٹس کے مطابق تل ابیض شہر کے قریب شدید جھڑپیں ہوئی ہیں، سیریئن آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ ترکی کی کارروائی میں کرد ملیشیا کے 16 ارکان ہلاک ہوئے ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ شام میں 3 برس میں ہونے والے تیسرے فوجی آپریشن میں ابتدائی طور پر تل ابیض اور راس العین کے درمیانی 100 کلومیٹر کے علاقے پر ترکی کی توجہ مرکوز رہے گی۔