جے یو آئی کے باوردی دستے کے خلاف ایکشن کا اعلان

October 15, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

خیبر پختونخوا حکومت کا جے یو آئی کے باوردی دستے کے خلاف ایکشن کا اعلان

خیبر پختون خوا حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے باوردی محافظ دستے کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا۔

صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے ایک بیان میں جے یو آئی کے ڈنڈا بردار باوردی فورس انصار الاسلام کے پشاور میں نکالے جانے والے مارچ کو ریاستی عمل داری کے لیے چیلنج قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلح جتھے بنانا آئین پاکستان اور نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی ہے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ جے یو آئی کے اس اقدام کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے گی۔

فائل فوٹو

جے یو آئی خبیر پختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے کہا کہ انصار الاسلام جے یو آئی کا ایک سیکورٹی شعبہ ہے، جو پارٹی کے دستور کی شق نمبر 26 میں درج ہے، جوکہ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے تمام اجتماعات میں رضاءکار سیکیورٹی خدمات انجام دیتے ہیں، رضاکاروں کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی،ان کا کام کارکنان میں نظم وضبط قائم رکھنا ہے۔

جے یو آئی ترجمان نے مزید کہا کہ اگر رضاء کار قانون ہاتھ میں لیں تو حکومت کاروائی کرسکتی ہے۔

عبدالجلیل جان نے یہ بھی کہا کہ پشاور میں ہونےوالے مارچ کی ضلعی انتظامیہ سے تحریری اجازت لی گئی تھی، اجازت نامہ میں انصار الاسلام کو اپنی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی۔