صدر اور طارق روڈ میں’نو انکروچمنٹ زون‘ بنانے کی تیاری

October 22, 2019

کراچی کے مرکزی علاقوں میں تجاوزات کے خاتمے کے بعد صدر اور طارق روڈ پر ’نو انکروچمنٹ زون‘ بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

اینٹی انکروچمنٹ فورس سندھ کے نئے ڈائریکٹر طارق دھاریجو نے جنگ کو بتایا کہ سرجانی ٹاؤن، منگھوپیر، ملیر اور دیگر علاقوں میں سرکاری اور غیر سرکاری املاک پر قبضے کرنے والوں کے خلاف آپریشن تیزی سے جاری ہے اور اس سلسلے میں مقامی پولیس کا بھی انتہائی تعاون حاصل ہے۔

طارق دھاریجو کے مطابق کراچی کے ضلع جنوبی اور شرقی کے ڈپٹی کمشنرز کی منصوبہ بندی سے صدر میں ایمپریس مارکیٹ کے اطراف اور پریڈی اسٹریٹ جبکہ ضلع شرقی میں طارق روڈ کو مکمل طور پر ’نو انکروچمنٹ زون‘ بنایا جا رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس کے لیے کسی خاص آپریشن کی ضرورت نہیں تاہم ان علاقوں میں معمول کے مطابق لگنے والے ٹھیلوں، پتھاروں اور دکانوں کے باہر سامان لگانے کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی جس کے لیے اینٹی انکروچمنٹ فورس کی نفری تعینات کی جائے گی۔

ان علاقوں کی خوبصورتی بحال اور برقرار رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ بھی اقدامات کرے گی۔

ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سندھ طارق دھاریجو نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن اور قبضہ ختم کرانے میں ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کی بہترین حکمت عملی کی تعریف کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی کے ویژن کے مطابق ایماندار ایس ایچ او ز تعینات کرنے کے سلسلے سے کراچی کا فائدہ ہو رہا ہے۔

اینٹی انکروچمنٹ فورس کے ذرائع کے مطابق سرجانی ٹاؤن اور منگھوپیر میں جب سے ماڈل پولیس افسران ایس ایچ اوز تعینات کیے گئے ہیں زمینوں پر قبضے 90 فیصد تک ختم ہوگئے ہیں اور یہ افسران قبضے روکنے کے لیے انتہائی کارگر ثابت ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ ابراہیم حیدری کے علاقوں میں سرکاری اور نجی املاک پر قبضہ ختم کرانے اور بحال رکھنے کے لیے ماڈل ایس ایچ اوز تعینات کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ زمینوں پر قبضوں کے معاملے میں ایک رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو بھیج رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں طارق دھاریجو نے کہا کہ اینٹی انکروچمنٹ فورس کی 2200 نفوس کی نفری کو فعال کیا جا رہا ہے۔ پہلے مرحلے میں پیر کی شام نیشنل ہائی وے پر شاہ لطیف ٹاؤن میں اینٹی انکروچمنٹ فورس کے ہیڈکوارٹر میں انہوں نے ادارے کی تمام نفری کو یکجا کیا اور اُنہیں آئندہ کی پالیسی سے آگاہ کیا۔

طارق دھاریجو نے بتایا کہ اینٹی انکروچمنٹ فورس کے کراچی میں 635 اہلکار تعینات ہیں جن میں سے دو سو اہلکار مختلف علاقوں میں سیکورٹی ڈیوٹی کرتے ہیں۔ 200 مختلف تھانوں میں تعینات ہیں جبکہ 200 سے زائد اہلکاروں کی نفری زونز میں کام کرتی ہے۔