بلیک میل ہوں گا نہ این آر او دوں گا، وزیر اعظم

October 28, 2019

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ والے بلیک میل کر رہے ہیں لیکن ایک بات سن لیں، بلیک میل ہوں گا نہ این آر او دوںگا، میں نے پہلی تقریرمیں کہا تھا کہ جتنےکرپٹ عناصرہیں سب ایک ہوجائیں گے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

ننکانہ صاحب میں بابا گورونانک یونی ورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایک این آر او شریف خاندان کو ملا اور دوسرا آصف زرداری کو دیا گیا، دونوں این آر او کی وجہ سے آج ملک کی حالت یہ ہے، آج مجھ سے سن لیں جب تک میں زندہ ہوں آپ کو این آر او نہیں ملے گا۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ اپوزیشن نے پہلے ہی دن سے شور مچادیا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے سال جتنا ٹیکس جمع کیا، پہلی حکومتوں کے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی میں چلا گیا ۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کا قرضہ چار گنا ایسے نہیں بڑھتا، لوٹ کھسوٹ سے ہوتا ہے، قرضوں کی قسط ادا کرنے میں پیسہ چلا گیا تو ملک کیسے چلتا ؟ ہم نے مشکل ترین وقت گزارا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقامہ لینے کا مطلب وہاں لوٹا ہوا پیسہ چھپانا ہے، کبھی سنا ہے کہ ملک کا وزیراعظم کسی دوسرے ملک کا شہری اور وہاں ملازم ہو۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے سرمایہ کاروں کے لیے ماحول بہتر بنایا ہے، قوم کو بتانا چاہتا ہوں، انشاء اللہ بیرون ملک سے سرمایہ کاری کا سوچا جا رہا ہے، تاجروں کو کہنا چاہتا ہوں کوئی بھی ملک ٹیکس کے بغیر نہیں چلتا، ہم جو پیسہ بچائیں گے وہ تعلیم پر خرچ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اوقاف کی زمینوں پر تعلیمی ادارے بنائیں گے جس کا مقصد نوجوانوں کو معیاری تعلیم دینا ہوگا۔

عمرانخان نے کہا کہ آزادی مارچ کا مقصد یہ خوف ہے کہ حکومت کامیاب ہو رہی ہے،یہ کہتے ہیں وزیراعظم کا استعفیٰ لینے آرہے ہیں، کیوں لینے آرہے ہیں؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہیں یہودی لابی، کہیں قادیانی کی حمایت کا الزام لگایا جاتا ہے تو کہیں مہنگائی کا کہتے ہیں، آپ ادارہ شماریات کا ڈیٹا دیکھ لیں سب سامنے آجائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک ٹیکس کےبغیر نہیں چلتا،خوشی ہےتاجروں نےفکس ٹیکس پر رضامندی ظاہرکی ہے۔