برطانیہ نے زیرزمین قدرتی گیس نکالنے کے متنازع طریقے پر پابندی لگادی

November 10, 2019

لندن (این این آئی)برطانیہ نے زیر زمین قدرتی گیس نکالنے کے متنازع طریقے ہائڈرالک فریکچرنگ پر فوری پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکومتی فیصلہ برطانوی آئل اینڈ گیس اتھارٹی کی جانب سے اس طریقہ کار کے منفی ماحولیاتی اثرات سے متعلق ایک نئی سائنسی تحقیق کے منظر عام پر آنے کے بعد کیا گیا۔ہائڈرالک فریکچرنگ ( فریکنگ) میں انتہائی پریشر کے ساتھ پانی، کیمیکلز اور ریت کو زیرِ زمین پمپ کیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار سے شیل کے پتھروں کو توڑا جاتا ہے تاکہ ان میں موجود قدرتی تیل اور گیس کے ذخائر خارج ہوں اور انہیں توانائی کی ضروریات پورا کرنے کی لیے استعمال کیا جا سکے۔برطانوی آئل اینڈ گیس اتھارٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق، اس طریقہ کار سے ڈرلنگ والے علاقوں میں آبادی پر ناقابل قبول منفی اثرات پڑ سکتے ہیں اور زلزلے کی خدشات بڑھ جاتے ہیں۔برطانیہ میں تیل اور گیس انڈسٹری کی طاقتور کمپنیاں اس طریقہ کار کے فروغ کے لیے کوششیں کرتی رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طریقے سے شمالی انگلینڈ میں ممکنہ طور پر زیر زمین موجود وسیع ذخائر سے مستقبل کی توانائی کے ضروریات پوری ہو سکتی ہیں۔لیکن برطانیہ میں ماحولیاتی ماہرین اور سول سوسائٹی اس کے نقصانات پر احتجاج کرتے آئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زیر زمین طریقہ کار زلزلوں کا سبب بنتا ہے اور فریکنگ میں استعمال کیے جانے والے کیمیکلز زیر زمین پانی کو آلودہ اور انسانی صحت پر بھی نقصان دہ اثرات مرتب کرتے ہیں۔انگلینڈ کے علاقے لینکشائر میں مقامی لوگوں کی طرف ڈرلنگ کی اسی بنیاد پر مخالفت کی جاتی رہی ہے۔ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہناتھا کہ عالمی ماحول کی بربادی میں تیل، گیس اور کوئلے کے بے دریغ استعمال کا بڑا ہاتھ ہے، اس لیے حکومتوں اور طاقتور کمپنیوں کو چاہییے کہ وہ اس میں مزید سرمایہ کاری کی بجائے ماحول دوست ٹیکنالوجی بنانے پر توجہ دیں۔