دنیا کی سب سے خوبصورت خودکشی کے عنوان کی حامل تصویر

November 20, 2019

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) ʼدنیا کی سب سے خوبصورت خودکشی یا دی موسٹ بیوٹی فل سوسائیڈ کے عنوان کی حامل یہ تصویر خودکشی کرنے والی ایک خاتون کی ہے ۔اس تصویر میں موجود خاتون ایویلین میک ہیل جنہوں نے 23 سال کی عمر میں اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ یکم مئی کو یہ خاتون ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ گئی اور 86 ویں منزل پر آبزرویشن ڈیک سے نیچے چھلانگ لگا دی اور اس کے بعد پولیس نے ایویلین کا آخری خط 86 ویں منزل پر ان کے صفائی سے فولڈ کیے گئے کوٹ سے دریافت کیا جس پر لکھا تھا ʼمیں اب مزید اپنے خاندان کو اپنی زندگی کا حصہ نہیں دیکھنا چاہتی، کیا آپ میرے جسم کو جلا کر ختم کرسکتے ہیں؟ میں آپ سے اور اپنے خاندان سے بھیک مانگتی ہوں کہ میرے مرنے کے بعد آخری رسومات یا مجھے یاد کرنے کی کوشش نہ کریں۔ میرے منگیتر نے مجھ سے جون میں شادی کا کہا، مگر مجھے نہیں لگتا کہ میں کسی کی اچھی بیوی بن سکتی ہوں، وہ میرے بغیر زیادہ اچھی زندگی گزار سکے گا۔ میرے والد کو کہہ دینا کہ میرے اندر میری ماں کی متعدد چیزیں موجود ہیں۔ایویلین کی لاش کی شناخت ان کی بہن ہیلن نے کی اور آخری خواہش کے مطابق آخری رسومات کی بجائے لاش کو جلادیا گیا۔یہ تصویر خاتون کی خودکشی کے 4 منٹ بعد لی گئی اور اسے دنیا کی سب سے خوبصورت خودکشی قرار دینے کی وجہ یہ ہے کہ تصویر میں محسوس ہوتا ہے کہ ایویلین آرام کرتے ہوئے اوپر دیکھ رہی ہے یا قیلولہ کررہی ہے، ایسا لگتا ہی نہیں کہ وہ مری ہوئی حالانکہ وہ ایک گاڑی کے اوپر گری تھی جو بری طرح دب گئی تھی، شیشے ٹوٹے تھے۔مگر تصویر میں خاتون نے ہاتھ میں موتیوں کا ہار ہار پکڑا ہوا ہے اور جسم ایسے انداز سے پڑا ہوا ہے جیسے آرام کرتے ہوئے یا نیند کے دوران ہوتا ہے۔یہ تصویر 12 مئی 1947 کو لائف میگزین میں پکچر آف دی ویک کے طور پر شائع ہوئی اور پھر متعدد جرائد میں اسے شائع کیا گیا جبکہ اب بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے جیسے ٹیلر سوئفٹ کے ایک البم میں اسے استعمال کیا گیا۔یعنی ایویلین کی آخری خواہش مر کر بھی پوری نہیں ہوئی کہ اسے یاد نہ رکھا جائے بلکہ اس کا نام و نشان مٹا دیا جائے۔