علی ظفر کیس جیت گئے، دنیا کو سچ اور جھوٹ کا پتا چل گیا، عائشہ فضلی

December 08, 2019

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)علی ظفر کی اہلیہ عائشہ فضلی نے پہلی بار شوہر پر لگے ’جنسی ہراسانی‘ کے الزام پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان نے انتہائی کم عرصے میں بہت مشکلات حالات دیکھے۔سابق کرکٹر شعیب اختر کے ساتھ ان کے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے علی ظفر کی اہلیہ نے پہلی بار شوہر پر لگے الزام کے بعد اپنے گھر میں پیدا ہونے والے حالات اور خود کو آنے والی پریشانیوں پر کھل کر بات کی۔شعیب اختر علی ظفر کے گھر پہنچے اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔شعیب اختر نے علی ظفر کے بچوں سے ملاقات کرنے کے بعد ان کی اہلیہ عائشہ فضلی کے ساتھ بھی کچھ وقت گزارا اور ان سے شوہر پر لگے جنسی ہراسانی کے الزام پر بات کی۔انٹرویو کے دوران شعیب اختر نے دعویٰ کیا کہ علی ظفر جنسی ہراسانی کا کیس جیت چکے ہیں اور دنیا کو سچ اور جھوٹ کا پتہ چل چکا ہے۔شعیب اختر اور علی ظفر کی اہلیہ نے اگرچہ گلوکار پر لگے جنسی ہراسانی کے الزام سے متعلق بات کی، تاہم انہوں نے الزام لگانے والی کسی خاتون کا نام نہیں لیا۔علی ظفر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر پر جنسی ہراسانی کے الزام لگائے جانے سے انہوں نے اہل خانہ سمیت مشکل وقت دیکھا اور انہیں شدید پریشانی اور دکھ کا سامنا کرنا پڑا۔عائشہ فضلی نے کہا کہ ان کے شوہر پر الزام لگنے سے انہیں دوستوں اور دشموں کا پتہ چلا اور انہیں یہ بھی سمجھ میں آگئی کہ اچھا دکھائی دینے والا ہر شخص اچھا نہیں ہوتا۔علی ظفر نے بتایا کہ 18 سال قبل 2000 میں وہ لاہور کے ایک نجی ہوٹل کے کونے میں بیٹھ کر پینٹنگز بناتے تھے تب عائشہ وہاں آئیں اور ان سے اپنی پینٹنگ بنوائی اور اسی لمحے ان دونوں میں محبت ہوئی جو بعد ازاں شادی میں بدل گئی۔علی ظفر نے اپنی بیوی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ عائشہ کی وجہ سے بہت طاقتور بنے۔