انسانی حقوق کاعالمی دن، مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ

December 10, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

انسانی حقوق کاعالمی دن، مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا عالمی دن یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا، جس کا مقصد عالمی برداری کی توجہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی جانب مبذول کرانا تھا۔

مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن کے 128ویں روز وادی میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر مکمل ہڑتال رہی۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، عمران خان

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر یوم سیاہ منانے اور ہڑتال کی کال کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے دی تھی۔

یوم سیاہ کا مقصد عالمی برداری کو یاد دلاناہے کہ کشمیری مسئلہ کشمیر عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں رکوانے کے لیے اس کے موثر کردار کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’’مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق بحال کروائے جائیں‘‘

سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بھارت سے اس کے جرائم کا حساب مانگے۔ کشمیر کی آزادی اور حق خودارادیت کے لیے جدوجہد ہر صورت جاری رہے گی۔

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی لاک ڈاؤن جاری ہےجس کے سبب نظام زندگی مفلوج ہے، تعلیمی ادارے، دکانیں، کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ اب بھی غائب ہے۔

انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی تاحال بند ہے۔ مقبوضہ وادی کی معیشت کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔