ناصر جمشید نے کرکٹرز کو فکسنگ پر اکسانے کا اعتراف کرلیا

December 11, 2019

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے ٹیسٹ اوپنر ناصر جمشید نے پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کو رشوت دینے اور کرپشن پر اکسانے کا جرم قبول کر لیا ہے جس کے بعد انہیں فروری میں سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ انگلینڈ میں مقیم سابق پاکستانی کرکٹر نے نو دسمبر کو مانچسٹر کرائون کورٹ کے سامنے بین الاقوامی کرکٹ میچوں پر اثر انداز ہونے کے لیے پیشہ ور کرکٹرز کو رشوت دینے کا اعتراف کر لیا ہے ۔ مغربی لندن سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ برطانوی شہری یوسف انور شیفیلڈ سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ محمد اعجازان کے ساتھ شریک جرم پائے گئے ہیں۔ انہوں نے دو دسمبر کو اس سازش میں اپنا اپنا کردار ادا کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ کرائم ایجنسیکے مطابقتین رکنی گروہ2016 میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے میچوں کو فکس کرنے کی سازش کر رہا تھا۔ ناصر جمشید کو اس ٹورنامنٹ میں کھیلنا تھا۔ انور اور اعجاز نے ایک ایسا نظام تیار کیا جس کے ذریعے وہ ایک پیشہ ور کھلاڑی کی نشاندہی کریں گے جو طے شدہ فکس میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ عمومی طور پر فی فِکس وہ 30 ہزار برطانوی پاؤنڈ چارج کرتے جس کا آدھا حصہ کھلاڑی وصول کرتا۔ اگلے برس اس گروپ نے دبئی میں پاکستان سپر لیگ کو فکس کرنے کی منصوبہ بندی کی۔فروری 2017 میں انور دوسرے پیشہ ور کرکٹرز سے ملنے کے لیے دبئی گئے۔ انمیں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خالد لطیف اور شرجیل خان کھیل کے مختص حصے کو فکس کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے پر رضامند ہوئے۔