پی آئی سی میں علاج کی سہولتیں تاحال تعطل کا شکار

December 13, 2019

لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء حملے کے 3 دن بعد بھی علاج و معالجے کی سہولتیں بحال نہیں ہوسکیں ، ڈاکٹرز تاحال ڈیوٹی پر نہیں آئے جبکہ نرسیں اور پیرامیڈیکل اسٹاف موجود ہے۔

لاہور میں دل کے مریضوں کی پریشانیاں برقرار، انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں علاج معالجہ فراہم نہیں کیا جارہا ہے جبکہ مریضوں کے آپریشنز اور ٹیسٹوں کا عمل بھی بند ہے۔

اسپتال میں صرف انتہائی نگہداشت وارڈ میں مریضوں کا علاج جاری ہے، مریضوں کو مفت ادویات کا سلسلہ دو روز بعد شروع ہوگیا ہےجس پر مریضوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹرثاقب شفیع کے مطابق وکلاء حملے سے 7 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، کوشش کریں گے آج ایمرجنسی میں کام شروع ہوجائے۔

ڈاکٹرثاقب شفیع کے مطابق وکلاء کے حملے کے باعث 2 اموات ہوئیں۔

دوسری جانب پی آئی سی واقعے کے خلاف مختلف سرکاری اسپتالوں میں ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے سیکیورٹی بل منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سروسز کی اکیڈیمک کونسل نے بھی وکلاء حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی بل منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کونسل کا کہنا ہے کہ حقائق دکھانے پر میڈیا کے شکرگزار ہیں۔