دہشت گردی کا دوسرا نام عسکریت پسندی ہے، چیف جسٹس

December 18, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

دہشت گردی کا دوسرا نام عسکریت پسندی ہے، چیف جسٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا دوسرا نام عسکریت پسندی ہے، جس کی سیاسی نظریاتی یا مذہبی وجوہات ہوتی ہیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ایک حالیہ فیصلے میں سپریم کورٹ نے عسکریت پسندی اور دہشت گردی کا ذکر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی سیاسی، نظریاتی یا مذہبی وجوہات ہوتی ہیں، پوری دنیا دہشت گردی کے مسائل سے لڑ رہی ہے اور دنیا میں ریسرچ کی جارہی ہے، پوری دنیا اس کا حل نکالنا چاہتی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ جوڈیشل اکیڈمی اتنا اچھا کام کر رہی ہے، انویسٹی گیشن پر کام ہوا، ریسرچ پر کام ہوا پہلا ریسرچ سائیکل مکمل ہو گیا ہے، ماڈل کورٹس کے ججز بڑی ایمانداری سے کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قومیں تحقیق سے سیکھتی ہیں اور تحقیق کسی بھی معاشرے کے لیے ضروری ہے، ججز اب ریسرچ میں بھی کام سر انجام دے رہے ہیں، ججز اور وکلاء تحقیق کریں گے تو معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے کہا کہ اچھے اور قابل ججز لگائیں۔