گرم موسم میں پیدا ہونیوالی خواتین میں امراض قلب کا خطرہ زیادہ ہوتاہے، تحقیق

December 19, 2019

ایک حالیہ تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو موسم بہار یا گرمیوں میں پیدا ہوتی ہیں ان میں امراض قلب سے موت کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے جو اعداد وشمار سامنے آئے ہیں ان کے مطابق گرم موسم میں اس دنیا میں آنے والی خواتین کو امراض قلب لاحق ہونے کا خطرہ اُن خواتین سے 12 فیصد زیادہ ہوتا ہے جو نومبر کے ٹھنڈے مہینے میں پیدا ہوئی ہوتی ہیں۔

اس سلسلے میں بظاہر اپریل بہت ہی خطرناک مہینہ ہے جبکہ دسمبر میں یہ خطرہ بہت ہی کم ہوتا ہے، لیکن اس پر سائنس دان کوئی توجہیہ پیش نہیں کرسکے۔

ماضی کی تحقیق موسمی فرق، لوگوں کی خوراک، فضائی آلودگی کی سطح یا سورج کی روشنی کی سطح کے بڑھتے ہوئے بچوں کی صحت پر طویل المیعاد اثرات پر مبنی تھے۔

تحقیقی ٹیم کا کہنا تھا کہ لوگوں کے دل پر موسموں کے معمولی لیکن حقیقی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس سلسلے میں تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کی تصدیق ہوسکے۔

یہ تحقیق برائگہیم اینڈ ویمنز ہاسپٹل اور ہاورڈ میڈیکل اسکول بوسٹن، میساچوسٹس کے سائنسدانوں نے ایک لاکھ سولہ ہزار 911 امریکی خواتین پر کی۔ ان خواتین کی عمریں 30 سے 55 سال کے درمیان تھی اور اس تحقیق کا آغاز 1976سے کیا گیا اور یہ 38 برس جاری رہا۔

تحقیق کے دوران 43 ہزار خواتین انتقال کرگئیں جن میں سے 8 ہزار 360 امراض قلب کے باعث انتقال کرگئیں۔ یہ تحقیق ڈاکٹر ایوا شیرن ہیمر اور انکی ساتھی محقق نے برٹش میڈیکل جرنل میں تحریر کی ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ انکی تحقیق کے شواہد وہ اموات ہیں جوکہ امراض قلب سے ہوئیں اور یہ مرنے والی خواتین زیادہ تر موسم بہار اور موسم گرما میں پیدا ہوئی تھیں۔

واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں ہونے والی ہر سال ایک کروڑ 80لاکھ اموات میں سے ایک تہائی اموات امراض قلب سے منسلک ہیں۔