• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کیا آپ بھی اس ورک آؤٹ میں اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں؟

کیا آپ بھی اس ورک آؤٹ میں اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں؟


ہم اپنے آپ کو متحرک اور توانا رکھنے کے لیے اکثر ورزش کرتے ہیں یا پھر اسی طرح کی دیگر سرگرمیوں میں شامل رہتے ہیں۔

اپنے آپ کو فٹ رکھنے کے لیے جو ورک آؤٹ تجویز کیا جاتا ہے اُسے ہائی انٹینسٹی ٹریننگ (ایچ آئی آئی ٹی) کہا جاتا ہے۔

تاہم اب سائنسدانوں کی جانب سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ ایچ آئی آئی ٹی کرنے سے اپنا وقت ضائع کرنے کے سوا ہم کچھ نہیں کرتے۔

سائنسدانوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر آپ 30 سیکنڈ تک کی ایچ آئی آئی ٹی ورزش کرتے ہیں تو وہ تب تک آپ کے مددگار ثابت نہیں ہوسکتی جب تک آپ ورک آؤٹ کے دوران آرام کرنے کے وقت کا دورانیہ کم نہ کردیں۔

انگلینڈ کے شہر لیورپول کی جان موریس یونیورسٹی میں اس حوالے سے 26 افراد پر ایک تحقیق کی گئی جس کے لیے اس میں شامل افراد کو 6 ہفتوں کے لیے ایچ آئی آئی ٹی پروگرام دیا گیا، ان لوگوں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔

ان میں ایک گروپ سے کہا گیا تھا کہ وہ 30 سیکنڈز تک کی ورزش کریں گے جبکہ 120 سیکنڈز تک آرام کریں گے، جبکہ دوسرے گروپ کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 60 سیکنڈز تک ورزش کریں گے جبکہ اتنے ہی وقت تک آرام کریں گے۔

اس تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ 30 سیکنڈز تک کی مشق کرتے اور پھر 120 سکینڈز تک آرام کرتے انہیں 6 ہفتوں کے دوران کوئی فائدہ نہ ہوسکا۔

تحقیق دانوں نے زور دیا کہ اپنے جسم میں نمایاں تبدیلی دیکھنے کے لیے ورک آؤٹ کے دوران یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے دل کی دھڑکن کو تیز رکھیں، تاہم زیادہ دیر تک آرام کرنے کے بعد ایسا ممکن نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے اخذ کیا کہ 60 سیکنڈ مشقت کے ساتھ کی جانے والی ورزش اور پھر اس کے درمیان میں اتنے ہی وقت کے لیے لیا گیا آرام فٹنس کو بہتر بناتا ہے۔

واضح رہے کہ ایچ آئی آئی ٹی مشق اس وقت کافی مقبول ہے جسے کسی بھی جگہ پر بغیر کسی جم کے سامان کے کیا جاسکتا ہے۔

ایچ آئی آئی ٹی ورزش دل کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین