ڈین این اے کے لحاظ سے 60؍ سال کے بوڑھے کی عمر دراصل 20؍ سال ہو سکتی ہے، تحقیق

February 17, 2020

کراچی (نیوز ڈیسک) انسانوں کے ڈی این اے پر ہونے والی ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ لوگوں کی عمر ان کی جینیاتی عمر کے مقابلے میں کم یا زیادہ ہوتی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4؍ ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ 60؍ سال کی عمر کے افراد کے ڈی این اے کا جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ ان کا ڈی این اے 114؍ سال کا ہے، تاہم دیگر افراد جینیاتی لحاظ سے نوجوان پائے گئے اور بڑھاپے میں بھی ان کا ڈی ا ین اے 20؍ سال کے نوجوان جتنا صحت مند نظر آیا۔ یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کی محقق ایلین کرمنز کہتی ہیں کہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کی عمر تو 57؍ سال ہوتی ہے لیکن وہ نظر ایسے آتے ہیں جیسے ان کی عمر 20؍ یا 30؍ کے درمیان ہو، تاہم کچھ ایسے بھی ہیں جو لگتے 100؍ سال سے اوپر کے ہیں لیکن ڈی این اے کے لحاظ سے ان کی عمر کم ہوتی ہے۔ اس تحقیق میں جس شعبے کو فوکس کیا گیا ہے اوہ Epigenetics ہے جس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ ڈی این اے کتنا بوڑھا ہوتا جاتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جسم میں اندرونی لحاظ سے جو چیز کسی بھی شخص کے ڈی این اے کو بوڑھا کر دیتی ہے وہ موٹاپا ہے، جبکہ تمباکو نوشی، بچپن کے صحت کے مسائل اور نفسیاتی مسائل کے بھی ڈی این اے پر منفی اثرات مرتب


ہوتے ہیں۔