لندن کے دل شکستہ عوام کو یورپی شہریت برقرار رکھنے دی جائے، صادق خان

February 19, 2020

لندن (پی اے) میئر لندن صادق خان نے تجویز دی ہے کہ یورپی یونین سے برطانوی انخلا کی وجہ سے دل شکستہ لندن کے عوام کو یورپی یونین کی شہریت برقرار رکھنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ یہ بات انہوں نے یورپی یونین کے دارالحکومت برسلز کے دورے سے قبل کہی۔ میئر لندن نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تمام برطانوی نیشنلز کو یورپی یونین کی ایسوسی ایٹ شہریت کی اجازت دے۔ اس سے برطانویوں کو وہ حقوق برقرار رکھنے کی اجازت ہوگی جو انہیں بریگزٹ سے پہلے حاصل تھے۔ ان میں یورپی یونین کے رکن ملکوں کے درمیان آزادانہ موومنٹ کا حق بھی شامل ہے۔ صادق خان نے کہا کہ لندن کے بہت سے لوگوں کی طرح میں بھی دل شکستہ ہوں کہ اب ہم یورپی یونین کے ممبر نہیں ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے ملک کا مستقبل باقی یورپ کے ساتھ قریبی طور پر جڑا نہیں رہ سکتا۔ برطانوی وزیر اعظم جانسن کا کہنا ہے کہ ان کا کام ملک کو اکٹھا کرنا اور آگے بڑھانا ہے ۔ میں برطانیہ اور لندن کے ان لاکھوں ووٹرز کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کے بہتر طریقہ کے بارے میں نہیں سوچ سکتا جو یورپی یونین چھوڑنے اور رکنیت برقرار رکھنے کے حق میں تھے ۔ میں چاہتا ہوں کہ جیسے ہی برطانیہ اور یورپی یونین مذاکرات کے اگلے مرحلے کا آغاز کرتے ہیں تو ایسوسی ایٹ سٹیزن شپ کا یہ معاملہ ہمارے مستقبل کے تعلقات کے بارے میں بات چیت کا مرکز ہو۔ صادق خان بلجیم کے دارالحکومت برسلز کے دورے میں یورپی یونین کے چیف بریگزٹ مذاکرات کار مچل بارنیئر اور یورپی پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی سے ملاقات کریں گے۔ یورپین سٹیزن شپ کے آئیڈیا کی حمایت سابق چیئرمین آف یورپین پارلیمنٹ بریگزٹ سٹیرنگ گروپ گئے ورہافسٹڈ نے بھی کی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ماسٹرکٹ معاہدہ نے یورپی شہریت کا تصور تخلیق کیا ہے اور میں اب اسے ان لوگوں کے لئے بطور بنیاد استعمال کرنے کے حق میں ہوں جو یورپ سے اپنا تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ ہماری یونین کی تاریخ میں یہ پہلاموقع ہے کہ ایک رکن ریاسٹ علیحدہ ہو رہی ہے لیکن اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ برطانوی حکومت نکنا چاہتی ہے کہ انفرادی شہری براعظم سے اپنے تعلق کو ختم کر لیں ۔ آئندہ میئر انتخاب کیلئے ٹوری امیدوار شان بیلی نے دعویٰ کیا کہ صادق خان لندن میں جرائم سے نمٹنے کے بجائے شاطرانہ چالوں پر توجہ دے رہے ہیں ۔ بیلی نے کہا کہ ویک اینڈ پر لندن میں مزید تین افراد چاقو زنی کا نشانہ بنے اورر ایک نوعمر موت و زیست کی کش مکمش میں مبتلا ہے اور ہمارے لندن کہاں ہیں۔ انہوںنے کہا کہ برسلزمیں چمتکار کا اعلان کرنے والےکے پاس نفاذ کے اختیاراتنہیں ہیں ۔ انہو ںنے کہاکہ میئرکو اپنی اصل ذمہ داریوں پر توجہ دینی چاہیے انہیں لندن میں ہونا چاہئے ۔ انہیں فوری طور پر میٹ پولیس سے بات کی ، جس کے پاس یہاختیارات ہیں کہ ہماری گلیوں میں چاقو زنی کے واقعات میں بچوں کی اموات کو کیسے روکا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں قیادت تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ہمیں نیا میئر چاہئے جس کی ترجیح لندن والوں کو محفوظ رکھنا ہو۔