کراچی: 2روپے والا ماسک 15 روپے میں فروخت ہونے لگا

February 19, 2020

کراچی: 2روپے والا ماسک 15 روپے میں فروخت ہونے لگا

کراچی میں دو روپے والا سرجیکل ماسک 750 گنا زیادہ قیمت ( یعنی 15 روپے) میں فروخت ہورہا ہے ۔

پہلے کرونا وائرس نے سرجیکل ماسکس کو عوام کی پہنچ سے دور کیا تو اب منافع خوروں نے کیماڑی میں پھیلنے والی زہریلی گیس کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔

کراچی میں دو روپے والا ماسک کئی گنا زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہا ہے اور جنہیں کارروائی کرنی چاہئے وہ ایک نوٹیفکیشن اور ایک اشتہار جاری کرکے خاموش بیٹھے ہیں۔

مہذب معاشروں میں کسی ہنگامی صورتحال میں ضروری اشیا کی فراہمی کو ہر ممکن طریقے سےآسان اور عوام کی پہنچ تک یقینی بنایا جاتا ہے اور اگر کبھی کوئی قدرتی آفت آجائے تو انسانی ہمدردی کی ایسی ایسی مثالیں دیکھنے کو ملتی ہیں کہ دل خوش ہوجائے لیکن کراچی کے تاجر اس کے الٹ نکلے ہیں ۔

ایک طرف کیماڑی میں زہریلی گیس سے اموات ہورہی ہیں تو دوسری طرف منافع خور سرجیکل ماسکس پر کئی سو گنا منافع کمانے میں لگے ہوئے ہیں۔

میڈیکل اسٹورز والے کہتے ہیں کہ گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے ماسک مارکیٹ سے غائب ہیں۔

چین میں کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر سے سرجیکل ماسک مفت چین بھجوائے گئے لیکن پاکستان کے بیوپاریوں نے پہلے مارکیٹ میں موجود ماسک دگنی قیمت میں مارکیٹس سے اٹھائے اور پھر انہیں چین ایکسپورٹ کردیا۔

ادھر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایک نوٹیفکیشن اور اشتہار جاری کرکے اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہوگئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہ 31 جنوری کو سرجیکل ماسکس کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کرچکے ہیں جبکہ دو اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے عوام سے اپیل کرچکے ہیں کہ زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے لیکن کوئی شکایت نہ ملنے کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔