پاکستان سپر لیگ سے کچھ خاص خاص

February 20, 2020

پاکستان سپر لیگ 2016میں شروع ہوئی،پہلے 2ایڈیشن میں 5 ٹیموں اسلام آباد یونائیٹڈ،لاہور قلندرز،پشاور زلمی،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز،کراچی کنگز نے شرکت کی جبکہ 2018سے اگلے 2ایڈیشن میں انکے ساتھ چھٹی ٹیم ملتان سلطانز کی بھی شامل ہوگئی ۔اسلام آباد نے2016میں پہلا اور 2018میں تیسرا ایڈیشن جیتا،2017میں چوتھی اور 2019میں تیسری پوزیشن لی۔کراچی کنگز کی قسمت بھی لاہور قلندرز سے ملتی جلتی رہی ہے2016 کے پہلے اور 2019کے آخری ایڈیشن میں چوتھے جبکہ 2017 اور 2018میں تیسرے نمبر پر رہی۔

لاہور قلندرز پہلے 2میں 5ویں اور آخری 2میں چھٹے اور آخری نمبر پر رہی ۔ملتان سلطانز کی دونوں مرتبہ 5ویں پوزیشن تھی ،پشاور زلمی 2016میں تیسرے اور 2017میں ونر رہی جبکہ آخری 2 سال سے رنراپ پوزیشن پر ہے اورکوئٹہ گلیڈی ایٹرز پہلے 2ایڈیشن میں رنر اپ ،تیسرے میں چوتھے اور 2019کے آخری ایڈیشن میں چیمپئن رہے۔ایونٹ میں کامران اکمل کے 1286رنزکے علاوہ شین واٹسن 1114،بابر اعظم 1043،احمد شہزاد 1016کے ساتھ ہزار رنز مکمل کرنے والے 4کھلاڑی ہیں،849رنزبنانے والے شعیب ملک کے پاس تھری فگر مجموعہ مکمل کرنے کا موقع ہے اور اس سال بابر اعظم سب سے آگے نکل سکتے ہیں۔

پی ایس ایل میں تیز ترین سنچری کا نیاریکارڈ بھی بن سکتا ہے سابقہ ریکارڈ اسلام آباد کی نمائندگی کرنے والے کیمرون دلپورٹ نے گزشتہ سال لاہور قلندرز کیخلاف نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 49گیندوں پر تھری فیگر اننگ بناکر قائم کیا تھا ،اسی طرح تیز ترین ہاف سنچری کا ریکارڈ بھی بلے بازوں کے بیٹ پر ہے،گزشتہ سال بھی ریکارڈ بنتے بنتے برابر ہوگیا اسلام آباد کے آصف علی نے 17گیندوں پر لاہور کےخلاف کراچی میں ہاف سنچری مکمل کی تھی،یہ ریکارڈ 2018میں بنائے گئے پشاور زلمی کے کامران اکمل کے برابر تھا جو انہوں نے لاہور میں قائم کیا تھا ۔ٹی 20 کرکٹ چونکہ ماردھاڑ کا نام ہے اسلئے اسٹرائیک ریٹ بھی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔

اسلام آباد کے لک رانچی 23میچزمیں 169.81کے ساتھ کھیل کر اس باب میں پہلے نمبر پر ہیں ،بولنگ میں ہر سال مجموعی وکٹیں لینے کا ریکارڈ بہتر ہوا ہے ۔پہلے سیزن 2016میںآندرے رسل16وکٹ لیکر ٹاپ پر رہے ،2017میں کراچی کنگز کے سہیل خان 9میچزمیں 16وکٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے 2018میں پشاور کیلئے وہاب ریاض ا ور اسلام آباد کے فہیم اشرف 18،18وکٹوں کے ساتھ چھائے رہے،2019میں پشاور کیلئےحسن علی 13میچزمیں 25وکٹیں لیکر سابقہ ریکارڈ توڑ گئے اور اب 2020کیلئے بڑا چیلنج رکھ گئے ہیں ،2016میں کراچی کنگز کے لیئے کھیلنے والے انگلش پلیئر روی بوپارا نے بہترین انفرادی گیند بازی کا ریکارڈ لاہور کیخلاف قائم کیا انہوں نے 16رنزدیکر 6وکٹیں اڑائیں 2019میں فہیم اشرف نے اتنی وکٹوں کیلئے19 اور 2018میں عمر گل نے 24رنزدیدیئے،گویا بوپارا پہلے نمبر پر بدستور موجود ہیں۔

اس مرتبہ 6وکٹیں 16رنزسے کم میں یا پھر 6سے زائد وکٹ لیکر کسی بولر کو نیا ریکارڈ بنانا ہوگا جو قدرے مشکل ہے،بولنگ کے میدان میں بہترین اکانومی ریٹ لاہور کیلئے 2017سے 2018تک سنیل نارائن نے 6.22کے ساتھ قائم کیا جو آج بھی بہترین ہے ،بہترین ایوریج میں اسلام آباد کے فہیم اشرف نے23میچزمیں 16اعشاریہ20کی اوسط سے بولنگ کرکے پہلی پوزیشن رکھی ہوئی ہے۔

شاہین آفریدی ویسے توان دنوں انٹر نیشنل کرکٹ میں چھائے ہیں لیکن پی ایس ایل میں گزشتہ سال ایک منفی ریکارڈ اپنے نام کراگئے انہوں نے لاہور کی نمائندگی کرتے ہوئے اسلام آباد کیخلاف 4اوورز میں 62رنزدیئے یہ اب تک کی مہنگی ترین بولنگ ہے،پشاور زلمی کے کامران اکمل وکٹ کیپنگ ریکارڈ میں نمایاں ہیں انہوں نے 47 میچز میں 39 شکار کئے، ایک سیزن میں زیادہ شکار 12 کا اعزاز بھی انکو حاصل ہے جو 2017میں بنایا تھا۔

کراچی کنگز ،ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کیلئے کھیلنے والے کیرون پولارڈ 33 میچز میں 24کیچز کیساتھ اس باب میں نمبر ون ہیں۔ کوئٹہ گلیڈ ایٹرز اور پشاور زلمی کے احمد شہزاد اور وہاب ریاض کے درمیان تلخ کلامی اور دھکم پیل کا واقعہ بھی اب تک کے ناخوشگوار واقعات میں آگے ہے۔

پاکستان سپر لیگ 2020میں شریک غیر ملکی کھلاڑی

نیوزی لینڈ کے کولن منرو، لک رانچی، مچل میکلینگن، ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی، کیرون پولارڈ،کارلوس بریتھ ویٹ ،فابیئن ایلن ،چیڈوک والٹن،کیمو پاؤل،نگلینڈ کے ٹام بونٹن، معین علی، لیام ڈاسن،سیمت پٹیل، فل سالٹ،ایلکس ہیلز،کرس جارڈن،کیمران دلپورٹ،لوئس گریگری ،ڈیوڈ ملان ،وائن میڈسن، جیمز ونس،روی بوپارا،لیام لونگسٹن،جیسن رائے،تیمال ملز،جنوبی افریقا کے عمران طاہر،ڈیل اسٹین،ریلی روسو،ڈین ولاز،کولن انگرام،ڈیوڈ وائز،آسٹریلیا کےفواد احمد، شین واٹسن، بین ڈنک،کرس لین،بین کٹنگ،سری لنکا کے ایس پراسانا۔

پی ایس ایل میں شریک ٹیموں کے کھلاڑی ایک نظر میں

اسلام آباد۔شاداب خان کپتان،عماد بٹ،فہیم اشرف،آصف علی،حسین طلعت،محمد موسی،رضوان حسین،لیوک رونچی،ڈیل اسٹین،کولن انگرام،کولن منرو،رومان رئیس،ظفر گوہر،فل سالٹ،عاکف جاوید،ڈیو ڈ میلا،سیف بدر،احمد صافی عبد اللہ،(کراچی کنگز)عماد وسیم کپتان،بابر اعظم،کیڈ وک والٹن،افتخار احمد،محمد عامر،عامر یامین،اسامہ میر،عمر خان،الیکس ہیلز،کرس جورڈن،شرجیل خان،کیمرون ڈیلپورٹ،علی خان،زاہد محمود،ڈین لارنس،محمد رضوان،عمید آصف،مچل میک لیننگھن،اویس ضیاء،ارشد اقبال(لاہور قلندرز )سہیل اختر کپتان،محمد حفیظ،شاہین آفریدی،ڈیوڈ ویئس،حارث رؤف،سلمان بٹ،عثمان خان شنواری،فخر زمان،کرس لین،سمت پٹیل،سیکوکیج پرسانا،بین ڈنک،جاہد علی،راجا فرضان،فیضان خان،ڈین ولاس ،دلبر حسین(ملتان سلطانز)شان مسعود( کپتان)،شاہد آفریدی،معین علی،ریلی روسو،ذیشان اشرف،روی بوپارا،سہیل تنویر،روحیل نذیر،خوش دل شاہ ،فبیان ایلن،عثمان قادر،عمران طاہر،بلاول بھٹی ، علی شفیق، محمد عرفان ،محمد الیاس، جیمز ونسن ، جنید خان،(پشاور زلمی)ڈیرن سیمی کپتان،حسن علی،کامران اکمل،عمر امین،امام الحق،کیرون پولارڈ، وہاب ریاض ، ٹوم بانٹن،شعیب ملک،لیام ڈاؤسن،محمد محسن،راحت علی ،عدیل امین، لیوس گریگوری، کارلس بریتھوویٹ،لیام لیونگ اسٹون ،حیدر علی،محمد امیر خان، عامر علی(کوئٹہ گلیڈی ایٹرز)سرفراز احمد کپتان ،احمد شہزاد،احسن علی،بین کٹنگ ،محمد حسنین ،محمد نواز،نسیم شاہ، شین واٹسن، عمر اکمل جیسن رائے،فواد احمد،ٹیمل ملز،عبدالناصر،سہیل خان ،خرم منظور،کیمو پاؤل،عارش علی،اعظم خان،زاہد محمود

پاکستان سپر لیگ کے 34میچز ملک کے 4اہم مقامات

نیشنل اسٹیڈیم کراچی،قذافی اسٹیڈیم لاہور،پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی اور ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔قذافی اسٹیڈیم لاہور،27000تماشائیوں کی گنجائش والے گرائونڈ میں 14میچز شیڈول ہیں۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی،34228تماشائیوں کی گنجائش والے گرائونڈ میں9میچز شیڈول ہیں۔پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی،15000تماشائیوں کی گنجائش والے گرائونڈ میں8میچز شیڈول ہیں۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم،35000تماشائیوں کی گنجائش والے گرائونڈ میں3میچز شیڈول ہیں۔