نامور اداکار فیضان خواجہ نے بھی سینئر فنکار محمد احمد کے حالیہ بیان کی حمایت کرتے ہوئے پروڈکشن ہاؤسز کی طرف سے تاخیر سے ادائیگیوں کے مسئلے پر کھل کر بات کی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ یہی وجہ تھی کہ میں نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہا، کیونکہ مجھے بار بار اپنی محنت کا معاوضہ مانگنا پڑتا تھا۔
فیضان خواجہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ایک جذباتی پیغام شیئر کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ سوچیں، کووِڈ کے دوران میڈیا انڈسٹری نے پچھلی ادائیگیاں کلیئر نہیں کیں، ادائیگیاں دو دو سال تک رُکی رہتی ہیں، میں اپنی نہیں، اُن سب کی بات کر رہا ہوں جو ان چیکس پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے حمیرا اصغر جیسی جدوجہد کرنے والی اداکاراؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اداکار کرایہ اور بل ادا نہیں کر پاتے کیونکہ انہیں وقت پر ادائیگیاں نہیں ملتیں اور کچھ کیسز میں تو بالکل بھی نہیں ملتیں کیونکہ دو سال بعد وہ چیک غیر مؤثر ہو جاتے ہیں۔
اداکار نے مزید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام سے بچنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ خاموش رہیں، کام کرتے رہیں اور بھیک مانگتے رہیں۔
فیضان خواجہ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ وہ اس رویے کی وجہ سے ٹی وی چھوڑ چکے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ بہت سے اداکار اس لیے انڈسٹری چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ وہ بےعزتی برداشت نہیں کر سکتے، میں بھی انہی میں سے ایک ہوں۔
فیضان خواجہ کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر زبردست پذیرائی ملی ہے، مداحوں نے ان کی جرات مندی کو سراہا، جبکہ کئی فنکاروں نے اس مسئلے پر متحد ہو کر آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔