پی ایس ایل افتتاحی تقریب: ’تیار ہیں‘ کا شور مچتا رہا لیکن کوئی تیار نہ ہوا

February 25, 2020

پی ایس ایل افتتاحی تقریب کا شور مچتا رہا لیکن کوئی تیار نہ ہوا

کراچی (ٹی وی رپورٹ ) پی ایس ایل افتتاحی تقریب کے حوالے سے تیار ہیں‘ کا شور مچتا رہا لیکن کوئی تیار نہ ہوا، جیو کے مارننگ شو جیو پاکستان میں ڈایریکٹر کمرشلز پی سی بی نے کہا ہے کہ پاکستان میں منعقد ہونیوالی تقریب کا دبئی تقاریب سے موازنہ جائز ہے، ماہر تعلیم سد عابدی نے کہا کہ وائرولوجی، ایمونولوجی کے شعبے میں طالبعلوں کیلئے بڑے مواقع موجود ہیں، نمائندہ جیو نیوز فیضان لاکھانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کے لئے پی سی بی نے ایک کمپنی کو آؤٹ سورس کیا جس نے بھارتی ڈائریکٹر کی خدمات حاصل کی، شبرا بھردواج عین وقت پر پاکستان پہنچی ، افتتاحی تقریب کو کامیاب بنانے کے لئے تقریباً 15,20 دن قبل پاکستان آنا چاہیے تھا ، تقریب کی ریہر سل صرف دو دن پہلے شروع کی گئی ، لگ یہی رہا تھا کہ تیار ہو تیار ہو کا شور تو مچتا رہا لیکن کوئی تیار نہ تھا۔ کیریئر کونسلنگ کی مفید معلومات فراہم کرتے ہوئے ماہر تعلیم سید عابدی نے وائرسز کی تعلیم سے متعلق بتایا کہ طالب علم جو میڈیکل سائنس کے بعد صرف ڈاکٹر بننے کو ترجیح دیتے ہیں ان کے لئے مولیکیولر سائنسز ، بائیو لوجیکل سائنسز ، بائیو لوجیکل انجینئرنگ ، وائرولوجی ، ایمونولوجی اور بائیو کیمسٹری وہ ایریاز ہیں جہاں تحقیقات ہورہی ہیں، انھی وائرسز اور بیماریوں کی جانچ پڑتال اور دواؤں کے لئے ریسرچ جاری ہے۔ڈایریکٹر کمرشلز پی سی بی بابر حامد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کی افتتاحی تقریب جہاں کچھ لوگوں کو اچھی نہیں لگی وہیں بہت سارے لوگ ایسے بھی ہیں جنھوں نے تقریب کو بہت پسند کیا دبئی میں ہونے والی تقریبوں سے موازنہ کرنا غلط ہے ، دبئی میں ایکسپرٹ سے لے کر ٹیکنالوجی تک ہر چیز میسر ہوتی ہے پاکستان میں تقریب کا انعقاد کرنے کے لئے ہمیں مختلف ممالک سے ایکسپرٹ بلوانے پڑے، جن لوگوں نے پی سی بی سے سوال کیا پی سی بی نے ان کو مطمئن کردیا ہے۔ سکندر بخت نے گفتگو کرتے ہوئے کہاافتتاحی تقریب پر 21کروڑ خرچ ہونے کے بعد عوام کو اس قسم کی تقریب دیکھنے کو ملی جس پر عوام کی تنقید اور مایوسی بجا ہے۔آسٹریلین صحافی ڈینیس فریڈمین بنے ”جیو پاکستان “کے مہمان بنے، ڈینیس فریڈ مین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2017 میں 15دن کے لئے پہلی بار پاکستان آیا تھا اس وقت مغربی میڈیا میں پاکستان کی اچھی تصویر نہیں دکھائی جاتی تھی لیکن کراچی پہنچنے پر یقین ہوا وہ تصویر واضح نہیں تھی ، لاہور ،ملتان اسلام آباد کا سفر کیا اور اس دوران پاکستان میں ہر لمحہ یادگاررہا ، یہاں کے لوگ بہت پیار کرنے والے ہیں اسی لئے آج پھر میں یہاں موجود ہیں ۔ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن طلال چوہدری نے کہا بلاول بھٹو کا بیان قابل افسوس ہے ، اس کا ایسا جواب نہیں دینا چاہتے جس سے لگے کہ اپوزیشن منقسم ہے ، حکومت سے تو عوام مایوس ہے ہی لیکن ہم اپوزیشن سے عوام کو مایوس نہیں کرنا چاہتے ، ہمیں مل کر لڑائی لڑنی اور نالائق اور نااہلوں کے ٹولے سے عوام کی جان چھڑانی ہے ۔پیپلز پارٹی کا موقف دیتے ہوئے چوہدری منظور نے کہا کہ بلاول بھٹو نے ایک سخت سوال کے جواب میں یہ بیان دیا ہے اس میں کوئی اور بات نہیں ،عوام حکومتی پالیسیوں سے پریشان ہے ایسے میں دیگر جماعتوں کا انتظار کرتے رہنا مناسب نہیں ، پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے اس مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر نکلے گی پیپلز پارٹی دیگر جماعتوں کو بھی تجویز دے رہی ہے ۔ رہنما تحریک انصاف حامد خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک بڑی جماعت ہے اس میں بہت سے قابل لوگ موجود ہیں ، پنجاب سے پیپلز پارٹی تقریبا ً ختم ہو گئی ہے پنجاب کے سیاستدان یا تو ن لیگ میں شامل ہوتے یا تحریک انصاف میں ،خالد جاوید کا نہیں ان کے والد کا پیپلز پارٹی سے تعلق رہاہے خالد جاوید جیالے کی کیٹیگری میں نہیں آتے ، اٹارنی جنرل کا آفس سیاسی نہیں پروفیشنل آفس ہوتا ہے جس کے لئے ایک بہترین وکیل درکار ہوتا ہے جو حکومت کی نمائندگی کر سکے۔