کورونا وائرس، متاثرین ساڑھے 5 لاکھ، امریکہ پہلے نمبر پر، ہلاکتیں 24 ہزار سے بڑھ گئیں، برطانوی وزیراعظم اور وزیرصحت بھی شکار

March 28, 2020

لندن، کراچی (نیوز ڈیسک، ایجنسیاں) اٹلی میں ایک دن میں960سے زیادہ اموات کے بعد دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین کی تعداد ساڑھے پانچ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے، جبکہ ہلاکتیں24ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔ امریکہ86ہزار سے زائد متاثرین کے ساتھ چین اور اٹلی کو پیچھے چھوڑ کر پہلے نمبر پر آگیا۔ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور وزیرصحت بھی کورونا وائرس کا شکار بن گئے۔ اٹلی نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں 969 مزید اموات کی تصدیق کی ہے جو ایک دن میں ملک ہلاکتوں کی میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس کے ساتھ ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 9134 ہو گئی ہے۔ برطانیہ میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں ایک دن میں اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جمعے کے روز برطانیہ کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 181 مزید ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 759 ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں کی عمریں 29 سے 98 برس کے درمیان تھیں۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق 82 سے 91 برس کی عمر کے افراد میں چار کے علاوہ باقی سب کو پہلے سے کوئی بیماری لاحق تھی۔ برطانیہ دنیا میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی فہرست میں ساتویں نمبر پر ہے۔ اب تک اٹلی میں سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں جس کے بعد سپین، چین، ایران، فرانس اور امریکہ کا نمبر آتا ہے۔ برطانیہ میں کووڈ 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد 14579 ہے جس میں وزیرِ اعظم بورس جانسن بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم بورس جانسن اور اسٹیٹ ہیلتھ سیکریٹری سے قبل برطانیہ کی نائب وزیر صحت 62 سالہ نیڈن ڈورس بھی 11 مارچ کو کورونا کا شکار ہوئی تھیں اور اب تینوں اہم حکومتی عہدیدار قرنطینہ میں ہیں۔ یہ خدشہ پہلے ہی کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم بورس جانسن کے بعد کئی سیاستدانوں اور حکومتی عہدیداروں میں بھی کورونا کے شکار ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ وزیر اعظم نے گزشتہ کئی دن سے متعدد افراد سے ملاقاتی کی تھیں۔ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر وزیر اعظم بورس جانسن کی گرل فرینڈ 32 سالہ کیری سائمنڈ بھی کورونا کا شکار ہوسکتی ہیں، کیوں کہ وہ وزیر اعظم کے ساتھ رہائش پذیر تھیں، تاہم فوری طور پر برطانوی وزیر اعظم ہاؤس نے ان کا ٹیسٹ کروانے یا نہ کروانے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔ بورس جانسن نے بھی 27 مارچ کی دوپہر کو ایک ٹوئٹ ویڈیو کے ذریعے تصدیق کی تھی کہ ان کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو قرنطینہ کردیا ہے اور تاحال بالکل صحت مند ہیں۔ وزیر اعظم بورس جانسن نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا تھا کہ وہ قرنطینہ سے ہی وزارت عظمیٰ کی خدمات سر انجام دیں گے۔ وزیر اعظم کے چند گھنٹوں بعد اہم ترین سیاستدان، رکن پارلیمنٹ اور اسٹیٹ ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہنوک نے بھی ٹوئٹ کے ذریعے شیئر کی گئی ویڈیو میں بتایا کہ وہ بھی کورونا کا شکار ہوگئے۔ اسٹیٹ سیکریٹری میٹ ہنوک نے اپنی مختصر ویڈیو میں بتایا کہ ان میں کورونا کی کچھ علامات پائی گئی تھیں جس کے بعد انہیں ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا گیا تھا اور ان کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ ادھر ملائیشیا کے بادشاہ اور ملکہ بھی قرنطینہ میں چلے گئے۔ بادشاہ سلطان اور ان کی اہلیہ نے ملازمین میں وائرس کی تشخیص کے بعد اپنا بھی کرونا ٹیسٹ کروایا تھا جو منفی آیا۔رپورٹ کے مطابق ملائیشیا کے بادشاہ اور ان کی اہلیہ احتیاطی تدابیر پر 14 دن قرنطینہ میں گزاریں گے۔