ذاتی حفاظتی سامان کی قلت، ڈاکٹروں کی زندگیاں خطرے سے دوچار، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے مدد کی اپیل

April 05, 2020

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ڈاکٹر کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں صفِ اول پر رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں اس لئے ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) کی قلت کے باعث ان کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں۔

پی ایم اے کی پریس ریلیزمیں کہا گیا ہے کہ اب تک بہت سے ڈاکٹر ز پی پی ای کی عدم دستیابی کے باعث اس خطرناک وائرس کا شکار بن چکے ہیں۔اس سلسلے میں ہم وزیر اعظم پاکستان اور تمام صوبوں کے وزرا ء اعلیٰ کو خطوط ارسال کر چکے ہیں جن میں ان سے گزارش کی گئی ہے کہ ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرا میڈیکس کی حفاظت کیلئے پی پی ای فراہم کی جائیں۔

ہم پُر زور مشورہ دیتے ہیں کہ تمام ڈاکٹر جو ذاتی حفاظتی سامان کے بغیر ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں کا پی سی آر کرونا ٹیسٹ کروایا جائے تاکہ متاثرہ ڈاکٹروں کی تشخیص کر کے انہیں فوری طور پر آئیسو لیشن میں رکھا جائے کیونکہ وہ بیماری کو پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ جن ڈاکٹروں کا کرونا ٹیسٹ منفی آئے ان کو ذاتی حفاظتی سامان فراہم کر کے محفوظ کیا جائے۔کرونا وائرس کے مریضوں کی خدمت کرنے والے ڈاکٹروں کو حفاظتی سامان کی عدم دستیابی کے باعث اپنے خاندان کی جانب سے نوکری چھوڑنے کے لئے بڑے دبائو کا سامنا ہے۔

ڈاکٹروں کے نوکری چھوڑنے کے باعث جو خوفناک نتائج نکلیںگے اس کا آپ خود اندازہ کر سکتے ہیں ۔ڈاکٹروں کی حفاظت کا مسئلہ اس وقت ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے ۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بھی ڈاکٹروں کو ذاتی حفاظتی سامان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے جو اس مشکل وقت میں قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔