افغانستان، داعش کامقامی سربراہ ساتھیوں سمیت گرفتار

April 06, 2020

کراچی (نیوز ڈیسک) افغانستان میں فورسز نے داعش کےمقامی سربراہ عبداللہ اورکزئی کو 19دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے ، داعش کے مقامی سربراہ کو اسلم فاروقی کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان انٹیلی جنس (این ڈی ایس) کے اہلکاروں نے داعش خراساں کے سربراہ عبداللہ اورکزئی سمیت داعش کے دو دیگر سرکردہ کمانڈرز کو بھی گرفتار کرلیا ہے ، یہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب داعش کے مقامی سربراہ نےبدھ کے روز سکھ گردوارے پر ہونے والے خونریز حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 25افرادمارے گئے تھے ، افغانستان میں امریکا اور افغان طالبان کی مسلسل کارروائیوں کے بعدداعش کو کئی محاذوں پر پسپائی کا سامنا ہے ۔دریں اثناءافغانستان میں گرفتار داعش کمانڈر اخوانزادہ اسلم فاروقی عرف عبداللہ کاتعلق ضلع اورکزئی کےماموزئی قبیلے سے ہے اخونزادہ اسلم فاروقی عرف عبداللہ نے 2003اور 2004میں ضلع اورکزئی میں طالبان کے نام سے تحریک شروع کی تھی جس کو اس وقت پولیٹیکل انتظامیہ کی سپورٹ حاصل تھی اخونزادہ اسلم فاروقی حکومت کی سپورٹ کے ساتھ ساتھ پولیٹیکل انتظامیہ کے جانب سے سرکاری جرگے بھی کررہے تھے جبکہ 2007اور 2008میں حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات اور جرگوں میں بھی شامل ہوتے تھے 2010میں کالعدم سابقہ ٹی ٹی پی کمانڈر حکیم اللہ محسود کے اورکزئی کے علاقہ ماموزئی میں آنے کے بعد 2013میں اخونزادہ اسلم فاروقی اپنے خاندان سمیت ٹی ٹی پی میں شامل ہوگئے اس سے پہلے وہ کالعدم تحریک سپاہ صحابہ پاکستان کیلئے بھی کام کرتے رہے تھے 2016میں ضلع اورکزئی سے فرار ہوکر افغانستان ننگرہار چلے گئے 2019میں افغانستان میں داعش کے کمانڈر کے ہلاکت کے بعد اخونزادہ اسلم فاروقی کوداعش کا نیا سربراہ مقرر کیاگیا ۔اورکزئی میں وہ اصلی نام اخونزادہ اسلم فاروقی کے نام سے جانے جاتے تھے جبکہ افغانستان جانے کے بعد ان کا عبداللہ رکھ لیاگیا ۔ٹی ٹی پی میں شامل ہونے کے بعد وہ لوئر اورکزئی کے علاقہ لیڑہ اور دیگر علاقوں میں ٹی ٹی پی کے کمانڈر رہے ۔موصولہ اطلاع کے مطابق افغانستان میں اسلم فاروقی کے ساتھ گرفتار 11افراد کا تعلق افغانستان سے ہے اور تین افراد کا تعلق ضلع خیبر سے ہے ۔