خیبرپختونخوا، 15 ہزار افغان باشندے طورخم بارڈر سے وطن واپس، صوبائی حکومت نے سیمنٹ کی صنعت کھول دی

April 09, 2020

پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ کورونا وبا پر قابو پانے کیلئے ہنگامی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے،دوران پور پشاور میں قائم قرنطینہ میں مقیم تمام 152افراد کو گھر روانہ کردیا گیا ہے جبکہ درہ زندہ قرنطینہ سنٹر بھی خالی ہوگیا ہے،طورخم بارڈر کھولنے کے بعد 15ہزار افغان باشندوں کو وطن واپس بھیج دیا گیا ہے،صوبہ میں سیمنٹ کی صنعت کھول دی گئی ہے جبکہ تمباکو،ماچس اور سٹیل کی صنعتوں کو بھی کھولا جارہا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نےویڈیولنک کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ملک بھر میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ نے صوبے میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال اور اس کے تدارک کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات سے فورم کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پشاور کے علاقے دوران پور میں قائم قرنطینہ مرکز میں مقیم تمام 152افراد کو اپنے گھروں کو بھیج دیا گیا ہے،درا زندہ میں قائم قرنطینہ مرکز مکمل طور پر خالی ہو گیا ہے جبکہ گومل میڈیکل کالج میں قائم قرنطینہ سے بھی لوگوں کی اپنے گھروں کو واپسی جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ طور خم بارڈر کھلنے کے بعد اب تک 15 ہزار افغان باشندوں کو افغانستان بھیج دیا گیا ہے ۔ صوبے میں ضروری صنعتوں کو مشروط طور پر کھولنے کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے اجلاس کو بتایا کہ اس وقت وضع کردہ طریقہ کار پر عمل درآمد کی شرط پر سیمنٹ کی صنعت کو کھول دیا گیا ہے جبکہ تمباکو ، ماچس اور سٹیل کی صنعتوں کو بھی کھولا جارہا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت چھوٹی صنعتوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے پر کام کر رہی ہے اور اس مقصد کیلئے ان صنعتوں کے نمائندوں کا ایک اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے ، جس میں اس حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔