آٹا اسکینڈل: نسیم صادق کاجوڈیشل کمیشل تشکیل دینے کا مطالبہ

April 11, 2020

آٹا اسکینڈل: نسیم صادق کاجوڈیشل کمیشل تشکیل دینے کا مطالبہ

آٹا اسکینڈل پر او ایس ڈی بنائے گئے سابق سیکریٹری خوراک نسیم صادق نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔

سابق سیکریٹری خوراک نسیم صادق نے چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھ دیا، جس میں جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پنجاب میں آٹا مافیا کو بچایا جا رہا ہے۔

انہوں نے خط میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کا تفصیلی جواب بھی دیا ہے۔

نسیم صادق نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ دو ماہ دو دن وہ سیکریٹری خوراک تعینات رہے، جب چارج سنبھالا تو گندم خریداری مہم شروع ہو چکی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم خریداری مہم اور آٹے کی کمی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، چار ملین میٹرک ٹن گندم خریداری کا ٹارگٹ کبھی بھی پورا نہیں ہوا جبکہ کم پیداوار ہونے کے باوجود بہترین کارکردگی رہی، باردانہ اوپن کرنے کا فیصلہ کابینہ کا تھا جس پر عملدرآمد کیا۔

نسیم صادق نے خط میں لکھا کہ انکوائری کمیٹی جانبدار ہے، وزیراعظم عمران خان کو مس گائیڈ کیا جا رہا ہے، انکوائری کمیٹی کے دو ممبران ڈی جی خان میں گھر الاٹ کرنے کے لیے ان پر پریشر ڈالتے رہے۔

سابق سیکریٹری خوراک نے یہ بھی کہا کہ فیڈ ملوں کو گندم جاری کرنے کا فیصلہ ان سے پہلے ہوا، جس کے دستاویزی شواہد موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ نے گندم کی خریداری نہ کی، گندم خریداری مہم کے بعد متعدد اسکینڈلز کا علم ہوا، جن پر تحقیقات شروع کیں تو تبادلہ کر دیا گیا۔

نسیم صادق نے خط میں لکھا کہ گندم کی ایکسپورٹ، ریبیٹ اور سبسڈی میں کرپشن ہے، ان کی نوکری سول سروس کا اثاثہ ہے اور انہوں نے اپنی نوکری ایمانداری سے کی ہے۔